واشنگٹن (آئی این پی )امریکا کے ایوان نمائندگان نے ایک نئے مسودہ قانون پر رائے شماری کے دوران ایران کو ہوائی جہازوں کے فروخت پر پابندی عائد کردی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس میں ایران کو بوئنگ کمپنی کے ہوائی جہازوں کی فروخت کے حوالے سے ڈیموکریٹس اور ری پبلیکن پارٹی کے درمیان سخت اختلافات پائے جا رہے تھے۔ اس حوالے سے گذشتہ روز ایوان نمائندگان میں ایک بل پیش کیا گیا جس پر رایے شماری کی گئی۔ رائے شماری کے دوران ایوان میں موجود ارکان کی اکثریت نے ایران کو ہوائی جہازوں کی فروخت کی مخالفت کی۔اس بل کی سینٹ اور صدر کی جانب سے منظوری کے بعد امریکی وزارت خزانہ کو بھیجا جائیگا جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ امریکا کا کوئی بنک ایرانی کمپنیوں کے ساتھ کسی قسم کا براہ راست یا بالواسطہ لین دین نہیں کرے گا۔خیال رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں ایران کو طیاروں کی فروخت پر پابندی کا بل ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے کہ دو روز قبل ایوان نمائندگان نے ایران پر پابندیوں کییک نئے مسودے کی منظوری دی تھی۔ اس بل کے تحت ایران پر مزید 10 سال کے لیے اقتصادی پابندیاں عاید کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ پابندیوں سے متعلق بل کی حمایت میں 419 ووٹ ڈالے گئے۔ری پبلیکن پارٹی کے رکن کانگریس اور ایران کو طیاروں کی فروخت کی مخالفت میں بل تیار کرنے والے بیل ہویزنگا کا کہنا ہے کہ ہوائی جہازوں کی ایران کو فروخت تہران کے فوجی اور اسلحہ کے پروگرام میں معاونت ہوگی۔ ہمیں موجودہ صدر باراک اوباما ہی کے عہد میں اس بل کو منظور کرانا ہے۔البتہ ڈیموکریٹک پارٹی کے بعض ارکان اس بل کے مخالف ہیں۔ مخالفت کرنے والوں میں رکن کانگریس ماکسین واٹرز کا کہنا ہے کہ ایران کو ہوائی جہازوں کی فروخت امریکا اور ایران کے درمیان طے پائے جوہری معاہدے کو ناکام بنانے کی کوشش ہوگی۔