کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج کے کمانڈر نے افغان فوجیوں کی ہلاکت کا سبب کمزور لیڈرشپ کو قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر افغان فورسز کی قیادت نے تدبر اختیار نہ کیا تو جانی نقصان میں بیپناہ اضافہ ہو سکتا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویومیں افغانستان میں متعین نیٹو اور امریکی افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے کہاکہ ہلاکتوں کے حوالے سے صورت حال گزشتہ برس جیسی ہے، امریکی جنرل نے واضح کیا کہ طالبان کے خلاف جھڑپوں میں افغان فوج اور پولیس کو نکمی لیڈرشپ کا سامنا ہے اور اگر افغان افسران نے اپنی جنگی اپروچ کو بہتر کرنے کے ساتھ فکر و تدبر اختیار نہ کیا تو جھڑپوں میں ناحق فوجی مرتے رہیں گے۔جنرل جان نکلسن نے افغان فوج کی غیرمعمولی ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اورکہاکہ افسران نے موقع پر حالات کے تناظر میں فہم و فراست کا استعمال نہ کیا تو وہ اْن کے دستوں میں شامل اہلکار افغان طالبان کی گولیوں کا نشانہ بنتے رہیں گے، جنرل نے واضح کیا کہ افغان فوج اور پولیس کے افسران مختلف سطحوں پر ذمہ داریوں کے احساس سے نابلد دکھائی دیے ہیں۔ انہوں خاص طور پر پولیس افسران میں قیادت کا بحران محسوس کیا ہے۔ جان نکلسن نے کہا کہ گلیوں میں لڑائی میں مصروف افغان فوجی اور پولیس اپنی طرف سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن کمزور اور فورا فیصلے نہ کرنے والی قیادت اْن کو لے ڈوبتی ہے۔ جنرل نے واشگاف انداز میں کہا کہ طالبان کی مزاحمتی سرگرمیوں میں سب سے تشویش ناک بات لیڈرشپ کی ناکامی پائی گئی ہے۔ جنرل نے چیک پوائنٹس پر متعین فوجیوں کی حالت زار پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق یہ فوجی بغیر کھانے پینے اور مناسب اسلحے کے تعینات کیے جاتے ہیں۔