ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے سیکیورٹی اداروں کو مطلوب ایک خطرناک دہشت گرد اور القاعدہ کمانڈر نے ایران سے واپسی پر خود کو حکام کے حوالے کرنے کا اعلان کردیا، القاعدہ کمانڈر اسامہ علی دمجان اگر خود کو سعودی پولیس کے حوالے کرتے ہیں تو یہ سعودی فورسز کی بہت اہم کامیابی قرار دی جاسکتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 32 سالہ اسامہ علی دمجان بیرون ملک مقیم دہشت گردوں کی فہرست میں شامل اور سعودی عرب کے سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تھا۔ اسے اشتہاری قرار دے کر اس کی واپسی کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی تھیں مگر حال ہی میں وہ خود ہی ایران سے واپس سعودی عرب پہنچا جہاں اس نے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ۔ذرائع کے مطابق ایران میں قیام کے بعد سعودی عرب لوٹنے والے القاعدہ کمانڈر کی گرفتاری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ علی دمجان کی گرفتاری سے ایران میں موجودہ القاعدہ نیٹ ورک کا پتا چلانے اور بیرون اور اندرون ملک سرگرم القاعدہ کے بارے میں اہم معلومات سامنے آئیں گی۔یادررہے کہ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے مئی سنہ 2009ء میں بیرون ملک موجود اشتہاری دہشت گردوں کی ایک فہرست جاری کی تھی جس میں 85 جنگجو شامل تھے۔ ان میں اسامہ دمجان کا نام بھی شامل تھا۔ گوانتا نامو جیل سے واپس ہونے ولے سات سعودی جنگجوؤں کی فہرست میں بھی اسامہ دمجان کا نام شامل رہا ہے۔ ان میں محمد عتیق العوفی، سعید علی جابر اال خیثم الشھری، یوسف الشھری اور مرتضی علی مقرم شامل تھے۔