بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

سعودی شہزادے کا سر قلم کیوں کیاگیا؟ اصل جھگڑاکیاتھا،بالاخروہ تفصیلات منظر عام پر آگئیں جو ہر کوئی نہیں جانتا

datetime 24  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں سعودی شہزادے کے سرقلم ہونے کی ایسی تفصیلات سامنے آگئی ہیں جس کے بارے میں پہلے سے عوام لاعلم رہے ۔یہ واقعہ 13دسمبر2012سے شروع ہوتاہے جب سعودی شہزادہ اپنے دوستو ں کے ہمراہ سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض کے ایک مشہورسیاحتی مقام ‘‘ثمامہ‘‘کی طرف گیااورشہزادہ کے ہمراہ دوست بھی تھے جس کیوجہ سے وہ دوگاڑیوں میں وہاں گئے ۔ابھی وہ ثمامہ پہنچے ہی تھے وہاں پراسلحہ سے لیس چند نوجوانوں میں جھگڑاچل رہاتھاجس میں ایک اسلحہ کاڈیلرحداد نامی شخص بھی شامل تھا۔شہزادے کے دوست وہاں حقیقت جاننے کےلئے گئے تواچانک فائرنگ شرو ع ہوگئی اورجواب میں شہزادے نے بھی فائرنگ کی جس کی گولی اس کے اپنے دوست عادل الحمید کوجالگی جوعادل

الحمید کوپارکرتے ہوئے شہزادے کے ایک اوردوست عبدالرحمن التمیمی کوبھی جالگی اوروہ زخمی ہوگیاجبکہ عادل الحمید موقع پرہی چل بسا۔سعودی پولیس موقع پرپہنچی اوراس نے شہزادے سمیت تمام افرادکوموقع سے گرفتارکرلیا۔ بعد میں پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلاکہ شہزادہ نشے میں تھااورجرم ثابت ہونے پرعدالت نے شہزاد ےکوقصاصاقتل کی سزاسنادی ۔شہزادے کے رشتہ داروں نے لواحقین کومنہ مانگی دیت دینے کی پیشکشیں کی اورگورنرریاض نے بھی اپنااثرورسوخ استعما ل کیا اورمقتول کے ورثا کی منت سماجت کی اوردیت کی منہ بولی رقم دینے کی بات کی لیکن مقتول کے والد قصاص پرقائم رہے ۔\

بالآخر18اکتوبر2016سعودی شہزادے کےلئے آخری دن ثابت ہوا۔ایک ڈاکٹرجوکہ اس موقع پرعینی شاہد تھااس کے مطابق تہجد کے وقت شہزاد ے کوجیل سے نکالاگیااورشہزادے نے تہجدکی نمازاداکی اوربعد میں نمازفجر اورقرآن پاک کی تلاوت بھی کی جس کے بعد شہزاد ے کودوبارہ جیل میں ڈال دیاگیاوہاں پرشہزادے نے اپنی وصیت لکھوائی ۔اسی دن شہزادے کوغسل کراکے قصاص والے میدان میں لے جایاگیاجہاں شاہی خاندان کے سینکڑوں معرزلوگ اورحکومتی شخصیات شہزادے کی سفارش کےلئے اربوں ریال ہاتھ میں لے کردینے کےلئے کھڑے تھے جبکہ دوسری طرف مقتول کاوالد بھی انصاف ملنے کامنتظرتھا۔اورظہرکاوقت ہوگیا،شہزادے سمیت سارے لوگوں نے نمازظہراداکی ،اس نمازکے بعد آخری کوشش ریاض کے گورنرامیرفیصل نے خود کی لیکن مقتول کے والد نے نہیں مانااورشریعت کامطالبہ قصاص برقراررکھا۔سعودی عرب کے معیاری وقت 4بج کر13منٹ پرجلاد میدان میں آتاہے اورمقتول عادل کے والدکے سامنے اللہ کے حکم پرقصاص کونافذکردیاجاتاہے ۔اس دوران شہزادے کے والد کی زوردارچیخ سنائی دیتی ہے اورپھرخاموشی چھاجاتی ہے اوریوں عدل کاایک پیغام دنیاکوجاتاہے کہ انصاف امیراورعام آدمی کےلئے برابرہے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…