جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

سعودی شہزادے کا سر قلم کیوں کیاگیا؟ اصل جھگڑاکیاتھا،بالاخروہ تفصیلات منظر عام پر آگئیں جو ہر کوئی نہیں جانتا

datetime 24  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں سعودی شہزادے کے سرقلم ہونے کی ایسی تفصیلات سامنے آگئی ہیں جس کے بارے میں پہلے سے عوام لاعلم رہے ۔یہ واقعہ 13دسمبر2012سے شروع ہوتاہے جب سعودی شہزادہ اپنے دوستو ں کے ہمراہ سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض کے ایک مشہورسیاحتی مقام ‘‘ثمامہ‘‘کی طرف گیااورشہزادہ کے ہمراہ دوست بھی تھے جس کیوجہ سے وہ دوگاڑیوں میں وہاں گئے ۔ابھی وہ ثمامہ پہنچے ہی تھے وہاں پراسلحہ سے لیس چند نوجوانوں میں جھگڑاچل رہاتھاجس میں ایک اسلحہ کاڈیلرحداد نامی شخص بھی شامل تھا۔شہزادے کے دوست وہاں حقیقت جاننے کےلئے گئے تواچانک فائرنگ شرو ع ہوگئی اورجواب میں شہزادے نے بھی فائرنگ کی جس کی گولی اس کے اپنے دوست عادل الحمید کوجالگی جوعادل

الحمید کوپارکرتے ہوئے شہزادے کے ایک اوردوست عبدالرحمن التمیمی کوبھی جالگی اوروہ زخمی ہوگیاجبکہ عادل الحمید موقع پرہی چل بسا۔سعودی پولیس موقع پرپہنچی اوراس نے شہزادے سمیت تمام افرادکوموقع سے گرفتارکرلیا۔ بعد میں پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلاکہ شہزادہ نشے میں تھااورجرم ثابت ہونے پرعدالت نے شہزاد ےکوقصاصاقتل کی سزاسنادی ۔شہزادے کے رشتہ داروں نے لواحقین کومنہ مانگی دیت دینے کی پیشکشیں کی اورگورنرریاض نے بھی اپنااثرورسوخ استعما ل کیا اورمقتول کے ورثا کی منت سماجت کی اوردیت کی منہ بولی رقم دینے کی بات کی لیکن مقتول کے والد قصاص پرقائم رہے ۔\

بالآخر18اکتوبر2016سعودی شہزادے کےلئے آخری دن ثابت ہوا۔ایک ڈاکٹرجوکہ اس موقع پرعینی شاہد تھااس کے مطابق تہجد کے وقت شہزاد ے کوجیل سے نکالاگیااورشہزادے نے تہجدکی نمازاداکی اوربعد میں نمازفجر اورقرآن پاک کی تلاوت بھی کی جس کے بعد شہزاد ے کودوبارہ جیل میں ڈال دیاگیاوہاں پرشہزادے نے اپنی وصیت لکھوائی ۔اسی دن شہزادے کوغسل کراکے قصاص والے میدان میں لے جایاگیاجہاں شاہی خاندان کے سینکڑوں معرزلوگ اورحکومتی شخصیات شہزادے کی سفارش کےلئے اربوں ریال ہاتھ میں لے کردینے کےلئے کھڑے تھے جبکہ دوسری طرف مقتول کاوالد بھی انصاف ملنے کامنتظرتھا۔اورظہرکاوقت ہوگیا،شہزادے سمیت سارے لوگوں نے نمازظہراداکی ،اس نمازکے بعد آخری کوشش ریاض کے گورنرامیرفیصل نے خود کی لیکن مقتول کے والد نے نہیں مانااورشریعت کامطالبہ قصاص برقراررکھا۔سعودی عرب کے معیاری وقت 4بج کر13منٹ پرجلاد میدان میں آتاہے اورمقتول عادل کے والدکے سامنے اللہ کے حکم پرقصاص کونافذکردیاجاتاہے ۔اس دوران شہزادے کے والد کی زوردارچیخ سنائی دیتی ہے اورپھرخاموشی چھاجاتی ہے اوریوں عدل کاایک پیغام دنیاکوجاتاہے کہ انصاف امیراورعام آدمی کےلئے برابرہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…