اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب کی حکومت نے مردو خواتین شہریوں کے لیے غیرملکیوں سے شادی کے حوالے سے نیا ضابطہ اخلاق مقرر کردیا، شرائط پر پورا اترنے والے افراد کی غیرملکی باشندوں شادی کے اہل ہوں گے۔ غیرملکی سے شادی کیلیے کم سے کم آمدن تین ہزار ریال مقرر کی گئی ہے۔ تین ہزار ریال سے کم آمدن والے افراد غیرملکیوں سے شادی کے اہل نہیں ہوں گے۔سعودی اخبارکے مطابق حکومت نے سعودی شہریوں کے لیے غیرملکیوں سے شادی بیاہ کے نئے قواعد واضوابط مقرر کیئے ہیں۔ درج ذیل شرائط کے حامل شہری غیرملکی سے شادی کے اہل ہوں گے۔ ایسا مرد یا عورت جس نے پہلے غیرملکی سے شادی نہ کی ہو اور نہ ہی سعودی مرد کی کوئی دوسری بیوی ہو، شادی کرنے والا شخص مرد یا عورت کسی عدالتی کیس میں ملوث نہ رہے ہوں، متعددی امراض سے محفوظ ہو، فوج اور پولیس کا حاضر سروس یا ریٹائرڈ اہلکار نہ ہو، ماہانہ آمدن پانچ ہزار ریال سے نہ کم ہو اوراس کے پاس اپنی مناسب رہائش ہو۔ ایسے شخص کو کسی دوسرے ملک کی خاتون سے شادی کی اجازت ہوگی۔سعودی مرد یا عورت شادی کا خواہش مند غیرملکی تحریری طور پر یہ بتائے گا کہ شادی سے اس کا مقصد اپنی یا بچوں کے لیے سعودی شہریت کا حصول نہیں۔س کے علاوہ دیگر شرائط میں عمر کی کم سے کم حد 40 اور زیادہ سے زیادہ 65 سال، عورت کی کم سے کم عمر 25 اور زیادہ سے زیادہ 30 سال، درخواست دیتے وقت مرد کی کم سے کم عمر 25 سال اور زیادہ سے زیادہ 65 سال ہو۔ دونوں میں سے کوئی ایک کسی قسم کی جسمانی معذوری کا شکار نہ ہو۔ غیرملکی خاتون سے شادی کے وقت سعودی عرب کی وزارت صحت کی جانب سے خاتون کی میڈیکل فٹنس کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ضروری ہوگا۔اگرکوئی سعودی خاتون کسی غیر ملکی مرد سے شادی کی خواہش مند ہو تو اس [خاتون] کی کم سے کم عمر 30 سال اور زیادہ سے زیادہ 55 سال ہو۔ دونوں کے درمیان 10 سال سے زیادہ عمر کا فرق نہ ہو۔ غیرملکی مرد کی پہلے بیوی نہ ہو اور نہ ہی اس نے پہلے کسی سعودی خاتون سے شادی کی ہو۔ متعدی امراض سے محفوظ ہو۔ غیر ملکی سے شادی کی خواہش مند سعودی خاتون سیکیورٹی اداروں سے وابستہ نہ رہی ہو۔