اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ،تناسب کو بگاڑنے کیلئے نیا کام شروع کر دیا ۔مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نیپنا ہ گزینو ں کو مقبوضہ علاقے میں بسانے کے ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے صدر موہن بھاگوت کے بیان کو ان کے ذہنی دیوالیہ پن کا مظہر قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ تقسیم ہند کے وقت پاکستانی علاقوں سے آنے والے رفیوجی کسی بھی حیثیت سے جموں کشمیر کے پشتینی باشندے نہیں ہیں۔ کشمیری لیڈر سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی تیاری کر لی ،پنا ہ گزینو ں کو مقبوضہ علاقے میں ہرگز بسایا نہیں جاسکتا۔ سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ رفیوجیوں کو بھارت کی کسی ریاست میں مستقل طور پر آباد کرے۔ سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارتی حکمران خاص طور پر ہندو انتہا پسند تنظیموں کے رہنما رفیوجیوں کو ہمیشہ اپنے مکروہ سیاسی عزائم کے لیے استعمال کرتے رہے ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ نئی دلی میں قائم ہندو انتہا پسند حکومت نے اپنے مسلم کْش منصوبوں اور جموں کشمیر کی آبادی کا تناسب بگاڑنے کے حوالے سے منظم تیاری کر لی ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے بھارت نواز سیاست دان کشمیریوں پر ہونے والے مظالم اور جموں وکشمیر پر غیر قانونی بھارتی قبضے کو مضبوط بنانے میں برابر کے شریک ہیں اور یہ لوگ جب اقتدار میں ہوتے ہوئے تو انہیں ہر بھارتی اقدام ٹھیک نظر آرہا ہوتا ہے اور جب اقتدار سے باہر ہوتے ہیں تو کشمیریوں کی حالت زار پر مگر مچھ کے آنسو بہانا شروع ہو جاتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ اگر یہ لوگ واقعی قوم کے خیر خواہ ہیں تو ا آزادی پسندوں کے ساتھ ملکر کشمیریوں کے مشترکہ دشمن کا مقابلہ کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اس وقت طاقت کے نشے میں چور ہو گیا ہے جو کہ سرینگر میں جاری مظالم میں روز بروز اضافہ کرتا جارہا ہے ۔