منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

طیارہ گرائے جانے کے بعد نئی شروعات،روس اورترکی نے ہاتھ ملا لیا،زبردست اعلان

datetime 11  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول(این این آئی)روسی صدر ولادی میر پوتین نے ترکی کے ساتھ اقتصادی یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ملک کی مارکیٹ کو ترک ”شراکت داروں” کے لیے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے یہ اعلان ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے ساتھ استنبول میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کیا ۔دونوں صدور نے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلووں اور خاص طور پر اقتصادی تعلقات بڑھانے اور شام کی صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔ولادی میر پوتین نے ترکی کی زرعی مصنوعات پر عاید پابندیاں ختم کرنے کا بھی اعلان کیا ۔انھوں نے مزید کہا کہ روس ترکی کو ارزاں نرخوں پر قدرتی گیس برآمد کرنے جا رہا ہے۔قبل ازیں دونوں صدور نے روس سے ترکی تک گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے کی حمایت کا اظہار کیا ۔دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے بعد یہ منصوبہ معطل کردیا گیا تھا۔صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کے روسی ہم منصب نے استنبول میں منعقدہ عالمی توانائی کانفرنس سے الگ الگ خطاب میں کہا کہ دونوں ممالک ترک اسٹریم منصوبے کو پایہ تکمیل کو پہنچانا چاہتے ہیں۔اس پائپ لائن کے ذریعے روس سے ترکی اور پھر وہاں سے یورپی یونین کے رکن ممالک کو قدرتی گیس مہیا کی جائے گی۔صدر پوتین نے کہا کہ ہم یورپی یونین کو گذشتہ پچاس سال سے توانائی مہیا کررہے ہیں۔اب ہم ایک دوسرے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ہم ترک اسٹریم کے بارے میں صدر ایردوآن اور دوسرے شراکت داروں کے ساتھ بات کررہے ہیں اور ہم اس کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔صدر ایردوآن نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہم ترک اسٹریم منصوبے کا مثبت انداز میں جائزہ لے رہے ہیں اور ہماری کوششیں جاری ہیں۔روسی صدر نے اپنی تقریر میں ترکی میں 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت پر صدر ایردوآن کی حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ اس ملک نے ناکام فوجی بغاوت کے بعد دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ ترکی فوجی بغاوت کے بعد بحال ہورہا ہے اور اس کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔درایں اثناء ترکی کے اقتصادی امور کے وزیر نہاد زے بیگچی نے بتایا ہے کہ دونوں ملک ایک ارب ڈالرز کے سرمائے سے ایک مشترکہ سرمایہ کاری فنڈ بھی قائم کریں گے۔ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق زے بیگچی نے یہ اعلان فنڈ کے قیام سے متعلق مشترکہ اعلامیے پر دستخط کے بعد کیا ہے۔انھوں نے مزید بتایا ہے کہ ترکی اور روس دونوں اس فنڈ کے قیام کے لیے پچاس ،پچاس کروڑ ڈالرز دیں گے اور اس کی مالیت کو ضرورت پڑنے پر ایک ارب ڈالرز سے بڑھایا بھی جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…