بدھ‬‮ ، 29 مئی‬‮‬‮ 2024 

یہ عورتیں ہمارے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں ۔۔۔۔! پورے یورپ میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ۔۔۔ تہلکہ خیز رپورٹ

4  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مغربی میڈیا نے یورپ سے جاکر داعش میں شمولیت اختیارکرنے والی عورتوں کو شدید خطرہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ داعشی عورتیں یورپ پر خطرے کی نئی تلوار ہیں اور شام اور عراق میں داعش کی صفوں میں کام کرنے والی عورتیں اگر اپنے ملکوں کو واپس جاتی ہیں تو وہ وہاں پر بدامنی پھیلانے کا موجب بن سکتی ہیں۔مغربی میڈیا کے مطابق داعش میں جہاں بڑی تعداد میں مقامی جنگجو سرگرم ہیں وہیں اس تنظیم کو یورپی ملکوں کے نوجوانوں اور خواتین کی بھی معاونت مل رہی ہے۔ یورپی ملکوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کا داعش میں شامل ہونا کسی بڑے خطرے سے کم نہیں۔ داعش میں شمولیت اختیار کرنے والے جنگجو یورپی لڑکیاں خود یورپی ملکوں کے سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دی جا رہی ہیں۔مغربی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بھی داعشی عورتوں کو یورپی ملکوں کے لیے ایک بڑا خطرہ تسلیم کیا جا رہا ہے۔ شام اور عراق میں داعش کی صفوں میں کام کرنے والی عورتیں اگر اپنے ملکوں کو واپس جاتی ہیں تو وہ وہاں پر بدامنی پھیلانے کا موجب بن سکتی ہیں۔ادھرفرانسیسی پولیس نے خواتین کا ایک سیل بھی پکڑا ہے جس میں شامل عورتیں براعظم یورپ میں داعش کے لیے جنگجو بھرتی کرنے میں سرگرم تھیں۔ خواتین کا سیل پیرس کے ریلوے اسٹیشنوں پر دھماکوں کی منصوبہ کے ساتھ ساتھ بارودی جیکٹیں حاصل کرنا چاہتی تھیں۔ خواتین شدت پسندوں کی موجودگی اور متعدد کی گرفتاری نے پولیس کو خواتین کی کڑی نگرانی پر مجبور کیا ہے۔ اخباری رپورٹ میں کہا گیاہے کہ یورپی خواتین صرف ثانوی نوعیت کی کارروائیوں پر اکتفا کرنے پر تیار نہیں بلکہ وہ آگے بڑھ کرمرد جنگجوؤں کی جگہ قائدانہ کردار ادا کرنے کی خواہاں ہیں۔یورپی ملکوں کو نشانہ بنائے جانے کی داعش کی پالیسی کے بارے میں متعدد آراء پائی جاتی ہیں۔ داعش کے ایک آلہ کار رشید قاسم کا کہناتھا کہ اس کے گرفتار داعشی خواتین کے ساتھ رابطے ہیں۔ رشید قاسم کا کہنا تھا کہ خواتین کے ذریعے براعظم یورپ کو نشانہ بنانا داعش کی نئی تزویراتی حکمت عملی ہے۔علاوہ ازیں حیات بومدین نامی ایک خاتون جنگجو پچھلے سال نومبر میں پیرس میں یہود شاپنگ مال میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے جنگجو کی بیوی قرار دی گئی ہے۔ اس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ شام فرار ہوچکی ہے۔خواتین عناصر کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنا شدت پسندوں کی طرف سے کوئی نئی بات نہیں تاہم براعظم یورپ کو خواتین کے ذریعے ہدف بنانا داعش کی نئی حکمت عملی قرار دی جا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ٹینگ ٹانگ


مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…