ریاض( مانیٹرنگ ڈیسک )سعودی حکومت کی جانب سے سات مختلف سروسز پر دی گئی سبسڈی واپس لئے جانے اوردو اکتوبر سے شروع ہونے والے نئے ہجری سال کے آغاز پر نئی ویزہ پالیسی کے نفاذ کا امکان ہے۔سعودی حکومت نے سات مختلف سروسز پر پچاس فیصد سبسڈی دے رکھی ہے جس کا اطلاق تین سال قبل کابینہ کی منظوری کے بعد ہوا تھا۔ عرب میڈیا کے مطابق جن سروسز پر سسبڈی(رعایت) ختم ہونے کا امکان ہے ان میں پاسپورٹ، کار ڈرائیونگ لائسنس، کار کی ملکیت کی تبدیلی،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانے اور اقامہ کی تجدید شامل ہیں۔
رواں سال اگست میں سعودی کابینہ نے ان میونسپل سروسز پر فیس لاگو کرنے کی منظوری دی تھی،عملدرآمد کے لئے نوے روز کا وقت بھی دیا گیا تھا۔متعلقہ وزارت کو اس حوالے سے شیڈول تیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔اسی ماہ سعودی حکومت نے ویزہ اور ٹریفک جرمانوں میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔ ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لئے کئے گئے ان دونوں فیصلوں پر علمدرآمد کی صورت میں پاسپورٹ اور اقامہ کی تجدید مہنگی ہوجائے گی۔نئے قوانین کے تحت انٹری ویزہ فیس دوہزار ریال مختص کی گئی ہے تاہم پہلی بار عمرہ یا حج کے لئے آنے والے مستثنیٰ ہونگے۔چھ ماہ کے ملٹی پل انٹری ویزہ پر تین ہزار، بارہ ماہ کے ویزہ پر پانچ ہزار اوردوسال کے ملٹی پل انٹری ویزہ پر آٹھ ہزار سعودی ریال ادا کرنا ہونگے۔ ٹرانزٹ ویزہ فیس تین سو ریال ہوگی جبکہ چھ ماہ کے لئے ایگزٹ ری انٹری ویزہ پر چھ سو سعودی ریال ادا کرنا پڑیں گے۔
سعودی حکومت کا ویزہ پالیسی میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ
19
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں