تہران(مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سعودی عرب کو حج انتظامات کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو اسلام کے مقدس ترین مقامات کے انتظامات کو چیلنج کرنا چاہیے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ سعودی حکمراں، جنہوں نے ایرانی عازمین کو خدا کے گھر آنے سے روکا، گمراہ لوگ ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ جبر سے حاصل کیے گئے تخت پر ان کی بقا دنیا کی مغرور طاقتوں کے دفاع اور امریکا کے ساتھ اتحاد پر منحصر ہے۔
انہوں نے سعودی عرب کے حکمراں خاندان پر، جو مکہ اور مدینہ میں اسلام کے مقدس ترین مقامات کا نگہبان اور محافظ بھی ہے، فریضہ حج کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے کا الزام عائد کیا۔آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ سعودی حکمرانوں کی جانب سے خدا کے مہمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کے باعث، عالم اسلام کو حج اور مقاماتِ مقدسہ کے انتظامات کے معاملات پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔منیٰ واقعے کے حوالے سے اپنے بیان میں ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ سعودی حکمرانوں نے نہ ہی اس واقعے پر معافی مانگی اور عدالتی تحقیقات کرائی، بلکہ بین الاقوامی اسلامی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے قیام سے بھی انکار کردیا۔
حج انتظامات ، ایران کا سعودی عرب کیخلاف بڑا اقدام اٹھانے کا مطالبہ
6
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں