اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بعد ایئرچیف مارشل اروپ راہا نے بھی پاکستان کو دولخت کرنے میں فوج کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہاہے کہ 1947 میں جموں کشمیر پر حملہ فضائیہ کا منصوبہ تھا جس نے بھارتی فوج کو مسلح کرنے کے ساتھ جنگ کے میدان تک پہنچنے میں مدد کی لیکن حکومت کی جانب سے معاملے کو فوج کے ذریعے حل کرنے کے بجائے اقوام متحدہ کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی تو یہ مسئلہ اب تک حل نہیں ہوسکا ،بھارتی ٹی و ی کے مطابق دہلی میں ایرو اسپیس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی ایئرچیف مارشل اروپ راہا کا کہنا تھا کہ 1965 کی جنگ میں بھارتی حکومت نے پوری طرح فضائی طاقت کا استعمال نہیں کیا جس کی وجہ سے پاکستانی جنگی طیاروں نے مشرقی پاکستان (بنگلادیش) سے بھارتی ایئربیسز، انفرااسٹرکچر اور ایئرکرافٹ کو نشانہ بنایا جس کے نیتجے میں ایئرفورس کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا لیکن 1971 میں پہلی مرتبہ فضائیہ کو بھرپور طریقے سے استعمال کیا گیا اور بھارت کی تینوں افواج نے مل کر بنگلادیش بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔بھارتی ایئرچیف مارشل کا کہنا تھا کہ 1947 میں جموں کشمیر پر حملہ فضائیہ کا منصوبہ تھا جس نے بھارتی فوج کو مسلح کرنے کے ساتھ جنگ کے میدان تک پہنچنے میں مدد کی لیکن حکومت کی جانب سے معاملے کو فوج کے ذریعے حل کرنے کے بجائے اقوام متحدہ کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی تو یہ مسئلہ اب تک حل نہیں ہوسکا اور آزاد کشمیر اب تک ہمارے گلے کی ہڈی بنا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سازگار ماحول بنانے کے لئے فوج کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا اور ہم بھارت کو محفوظ بنانے کے لئے فضائی طاقت کا استعمال کرنے کے لئے ہر لمحے تیار ہیں۔