اسلام آباد(این این آئی)بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نئی دہلی نے اسلام آباد کو بتادیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ صرف بھارت میں ہونے والی دہشتگردی نہیں بلکہ خطے کے دیگر ممالک میں ہونے والی دہشتگردی پر بھی بات کرنا چاہتا ہے۔اخبار کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے جب بھارت نے اپنے ملک میں ہونے والی دہشتگردی کے علاوہ بھی پاکستان سے مذاکرات کی بات کی ہے۔رپورٹ کے مطابق انڈیا کی جانب بھیجے جانے والے حالیہ خط کی منظوری قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے دی ہے اور اس میں مقبوضہ کشمیر کے بجائے آزاد کشمیر کا ذکر کیا گیا ۔بھارت نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ مذاکراتسے باضابطہ طور پر انکار کرتے ہوئے اس حوالے سے پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کوآگاہ کردیا۔دفتر خارجہ کے عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نجی ٹی وی کوبتایا کہ بھارتی سیکرٹری برائے خارجہ امور ایس جے شنکر نے اس حوالے سے باضابطہ طور پر خط تحریر کیا ہے۔یہ خط اسلام آباد میں تعینات انڈین ہائی کمشنر گوتم بمباولے نے سیکرٹری خارجہ پاکستان اعزاز چوہدری کے حوالے کیا جس میں لکھا ہے کہ بھارت کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں کریگا۔واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے 19 اگست کو اپنے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے نام خط لکھا تھا جس میں انہیں اسلام آباد آنے اور مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی دعوت دی گئی تھی اس کے جواب میں ہندوستان نے کہا تھا کہ وہ مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم مذاکرات صرف کشمیر نہیں بلکہ سرحد پار سے ہونے والی دہشتگردی پر بھی ہوگی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھارت نے کشمیر پر مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ صرف دہشت گردی اور سرحد پر دراندازی کے معاملات پر پاکستان سے مذاکرات کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ بھارتی سیکریٹری خارجہ کے خط کا جائزہ لے رہا ہے اور اس حوالے سے مشاورت کے بعد نئی دہلی کو مناسب جواب دیا جائیگا۔