نئی دہلی (مانیٹر نگ ڈیسک) بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کیلئے ہوگئےہیں اور کہا ہےکہ تنازع کا دیرپا حل نکالا جائے ، تمام سیاسی جماعتوں کے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے ، مسئلہ کشمیر کا حل بھارتی آئین کے اندر ہی مضمر ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں مقبوضہ کشمیر کی اپوزیشن کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا جبکہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں کئی ہفتوں سے جاری پر تشدد واقعات پر گہری تشویش اور دکھ کا اظہار کیا۔عمر عبداللہ نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی حکومت مسئلہ کا سیاسی حل نکالنے میں ناکام ہوئی اور طاقت کا بے دریغ استعمال کررہی ہے ، تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کریں ۔ ادھر غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بیان حوصلہ افراء ہے لیکن وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر دباؤ میں آگئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں کے وفد نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مودی سے ملاقات کی۔
اس موقع پر نریندر مودی نے کشمیر میں کئی ہفتوں سے جاری پر تشدد واقعات پر گہری تشویش اور دکھ کا اظہار کیا۔انڈین حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نریندر مودی نے اپوزیشن رہنمائوں سے ملاقات میں کہا کہ کشمیر میں جاری کشیدگی کے دوران جن لوگوں کی بھی جانیں گئیں وہ ہمارا حصہ تھے، ہماری قوم کا حصہ تھے۔انہوں نے کہا کہ چاہے موت کسی نوجوان کی ہو، پولیس یا سیکورٹی اہلکار کی، ہمیں اس پر انتہائی افسوس ہوتا ہے۔ مودی نے زور دیکر کہاکہ ʼشمیر کے مسئلے کا دیر پا اور مستقل حل نکالنے کی ضرو ر ت ہے اور اس مقصد کیلئے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے مذاکرات کا راستہ نکالا جانا چاہیے‘ ۔ ملاقات میں کشمیری رہنمائوں نے کشمیریوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت معاملے کا سیاسی حل نکالنے کے بجائے طاقت کا استعمال کررہی ہے۔کشمیری وفد کی سربراہی سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کی اور انہوں نے نریندر مودی کو پیغام دیا کہ حکومت مسئلے کا سیاسی حل نکالنے میں ناکام ہورہی ہے
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں تمام اسٹیک ہولڈرزسے مذاکرات شروع کیے جائیں۔حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نریندر مودی نے کشمیریوں سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی کیلئے ہندوستانی عوام اور حکومت کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔نریندر مودی کا کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کے حوالے سے بیان حوصلہ افزا قرار دیا جارہا ہے کیوں کہ ماضی میں ہندوستانی سیاستدان یہ بیانات دے چکے ہیں کہ مظاہرین سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ گزشتہ دنوں پاکستان نے بھی بھارت کو کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کی دعوت دی تھی جس کے جواب میں بھارت کا کہنا تھا کہ مذاکرات محض کشمیر کے معاملے پر نہیں بلکہ سرحد پار سے ہونے والی دہشتگردی پر بھی ہونے چاہئیں۔
ہم اس کام کیلئے تیار ہیں, مودی نے آخر کار ہار مان ہی لی, کشمیر بارے نا قا بل یقین بیان دیدیا
23
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں