میونخ(این این آئی)حال ہی میں جرمن شہر میونخ میں نو افراد کو قتل کرنے والے ایرانی نڑاد نوجوان جرمن شہری کے بارے میں تفتیشی ماہرین کو پتہ چلا ہے کہ وہ دائیں بازو کا ایک انتہا پسند تھا اور ’ترکوں اور عربوں سے نفرت‘ کرتا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی سوچ کا حامل یہ نوجوان نازی رہنما اڈولف ہٹلر کو جنون کی حد تک پسند کرتا تھا۔ماہرین کے مطابق جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میونخ میں ایک شاپنگ سینٹر کے باہر جمعہ بائیس جولائی کو فائرنگ کر کے علی ڈیوڈ ایس نامی جو نوجوان نو افراد کی ہلاکت کی وجہ بنا، وہ خود کو بطور انسان جرمنی میں ’ترک اور عرب نسل کے باشندوں سے برتر‘ تصور کرتا تھا۔جرمن تفتیشی ماہرین اپنی چھان بین سے اس نتیجے پر بھی پہنچے ہیں کہ علی ڈیوڈ کو ایرانی نڑاد ہونے کی وجہ سے اپنی ’آریا میراث‘ پر بھی فخر تھا اور اس بات کو بھی وہ اپنے اور نازی طرز فکر کے مابین قدر مشترک کے طور پر دیکھتا تھا۔