جکارتہ(مانیٹرنگ ڈیسک ) انڈونیشیا میں پاکستانی شہری ذوالفقار کی سزائے موت پر عمل درآمد کو روک دیا گیا ہے، اس سے قبل اپیل مسترد کی گئی تھی۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انڈونیشیا میں پاکستانی شہری ذوالفقار کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔سزائے موت پر رحم کی اپیل منظور ہونے پر لاہور میں ذوالفقار علی کے گھر میں خوشیاں منائی جارہی ہے، جبکہ اس حوالے سے میٹھائیاں بھی تقسیم کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ ذوالفقار سمیت منشیات کے 14 ملزمان کو انڈونیشیا کی عدالت نے سزائے موت کا حکم دیا تھا۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی شہری سید ذوالفقار علی کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں نومبر 2004ء میں بوگر انڈونیشیا سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈسٹرکٹ کورٹ نے 2005ء میں اسے سزائے موت سنائی اور اعلی عدالت نے 2006ء میں ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔
ذوالفقار علی پر منشیات سمگلنگ کے الزامات ایک واحد گواہ کے بیان جس کو خود سزائے موت سنائی گئی تھی کی بنیاد پر عائد کیے گئے تھے۔ ذوالفقار علی دو اپیلیں عدالتی نظرثانی کیلئے 2008ء اور 2013ء میں دائر کی تھیں جن کو رد کردیا گیا تھا اور انہوں نے انڈونیشیا کے صدر سے رحم کی اپیل کی تھی۔
انڈونیشیا میں پاکستانی شہری کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا گیا لیکن کیو ں ؟ بڑی وجہ سامنے آگئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں