بدھ‬‮ ، 30 اپریل‬‮ 2025 

’پے سلپ گیٹ‘صدر روحانی کے لیے دھچکا

datetime 29  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اس سکینڈل میں ملوٹ کچھ لوگوں کی تنخواہیں تو سرکاری شعبے میں ملازمت کرنے والوں کی کم سے کم تنخواہوں سے 50 گنا زیادہ تھیں۔ایران میں آج کل شہ سرخیوں میں ’پے سلپ گیٹ‘ نامی ایک سکینڈل چھایا ہوا ہے۔یہ سکینڈل مئی میں شروع ہوا تھا جب ایک سرکاری انشورنس کمپنی کے مینیجرز کی تنخواہوں کی پے سلپس میڈیا میں لیک ہوگئی تھیں، جس سے معلوم ہوا کہ کچھ مینیجرز کی تنخواہیں بہت زیادہ ہیں۔اس کے بعد اگلے کچھ ہفتوں بعد مزید پے سلپس منظر عام پر آئیں جن میں سرکاری ملازمین سے لے کر بینکوں کے سربراہوں تک کی تنخواہیں شامل تھیں۔ان میں سے کچھ لوگوں کی تنخواہیں تو سرکاری شعبے میں ملازمت کرنے والوں کی کم سے کم تنخواہوں سے 50 گنا زیادہ تھیں۔کئی ملازمین کو بڑے بونس بھی دیے گئے جس کے بعد ان کی کل تنخواہ اوسط آمدنی سے سو گنا زیادہ ہوگئی۔ان انکشافات کا ایک ایسے ملک میں سامنے آنا حیران کن ہے کیونکہ ایران میں سرکاری نوکریوں کے بارے میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ ان کی تنخواہیں کم ہوتی ہیں اور سرکاری ملازمین کو گزارا کرنے کے لیے کوئی دوسری نوکری بھی کرنی پڑتی ہیں۔اس کے علاوہ عوام میں اس وقت مزید غصہ پایا گیا جب بعض میڈیا رپورٹس میں انکشاف ہوا کہ بینکوں کے کچھ ملازمین ایسے ہوٹلوں میں ٹھہرتے تھے جہاں ایک رات کے لیے کمروں کے کرائے پانچ ہزار ڈالر ہیں۔ان واقعات سے صدر حسن روحانی کی حکومت کی ساکھ پر بہت برا اثر پڑا ہے۔صدر روحانی کے اگلے سال کے انتخابات میں حصہ لینے کے امکانات ہیں۔صدر حسن روحانی نے انتخابی مہم کے دوران ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری اختلافات ختم کرنے کا اپنا وعدہ تو پورا کر لیا ہے لیکن عام لوگوں کی زندگی بہتر کرنے میں کم پیش رفت ہوئی ہے۔ایرانی صدر مسلسل کہتے آئے ہیں کہ یہ مسئلہ بڑے پیمانے پر نہیں ہے اور صرف چند ہی مینیجرز کو ’غیر معمولی تنخواہیں‘ ملتی ہیں۔تنخواہوں کے سکینڈل میں ملوث کچھ سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے اور ’میلات بینک‘ سے وابستہ ایک سینیئر بینکر علی رستوگی سورخی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔رواں ہفتے حکومت نے اعلان کیا کہ وہ سرکاری حکام کی تنخواہوں پر نئی حد متعارف کروا رہی ہے، لیکن بعض ایرانیوں کا کہنا ہے کہ لوگوں کی ناراضگی کو دور کروانے کے لیے یہ بہت چھوٹا اقدام ہے۔عام ووٹروں کے لیے حقیقت یہ ہے کہ معیشت میں بہتری نہیں آئی ہے۔اگر کسی کو آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں ووٹ چاہیں تو انھیں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک واضح منصوبہ بنانا ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…