جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

بھارت ،میں تباہی مچ گئی درجنوں ہلاک

datetime 27  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی/کھٹمنڈو(این این آئی)نیپال میں سیلاب اورمٹی کے تودے گرنے سے 33افرادہلاک جبکہ درجنوں لاپتہ ہوگئے، دارالحکومت کھٹمنڈو میں ایک سکول کی عمارت کے ایک حصے کے گرنے سے دو بچے ہلاک ہوئے، متاثرہ دیہات میں پھنسے ہوئے انسانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر اور ربڑ کی کشتیاں استعمال کی جا رہی ہیں، مون سون کی شدید بارشوں کے باعث ملک بھر کے دریاؤں میں پانی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،ادھرنیپال میں جاری مسلسل بارشوں کے باعث بھارت کی ریاست بہار میں سیلابی صورتحال ہے اور حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں،ریاست کے آٹھ اضلاع میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ بیشتر ندیوں میں تغیانی ہے سیلاب میں پھنسے لوگوں کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم حکومت کے امدادی کام کی رفتار بہت سست ہے جبکہ حالات مسلسل قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں،اسی اثنا میں گنڈک بیراج سے منگل کی رات 5.50 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی بھی اطلاع ملی ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیپال میں سرکاری بیانات میں کہاگیا کہ بڑے پیمانے پر بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور زمینی تودے گرنے کے باعث تینتیس افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہو گئے ، مون سون کی شدید بارشوں کے باعث ملک بھر کے دریاؤں میں پانی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے،سیلاب اور زمینی کٹاؤ کے نتیجے میں متعدد مکانات تباہ ہو گئے ، متاثرہ دیہات میں پھنسے ہوئے انسانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر اور ربڑ کی کشتیاں استعمال کی جا رہی ہیں۔ وزراتِ داخلہ کے ترجمان جھنکا ناتھ دھکل نے بتایاکہ دارالحکومت کھٹمنڈو میں ایک سکول کی عمارت کے ایک حصے کے گرنے سے دو بچے ہلاک ہوئے جبکہ پیر سے اب تک 33 افراد ہلاک اور 20 سے زائد لاپتہ ہو چکے ہیں۔یادرہے کہ نیپال میں مون سون سیزن کے دوران ہر سال درجنوں افراد سیلاب اور زمینی تودوں کی زَد میں آ کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ادھرنیپال میں جاری مسلسل بارشوں کے باعث بھارت کی ریاست بہار میں سیلابی صورتحال ہے اور حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ریاست کے آٹھ اضلاع میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ بیشتر ندیوں میں تغیانی ہے۔بھارتی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے جائنٹ سکریٹری انرود کمار نے بتایا کہ سپول، ارریہ، کشن گنج، دربھنگہ سمیت آٹھ اضلاع کے 1324 دیہاتوں کی تقریباً پانچ لاکھ کی آبادی سیلاب سے متاثر ہے۔سیلاب میں پھنسے لوگوں کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔مقامی میڈیا کے مطابق حکومت کے امدادی کام کی رفتار بہت سست ہے جبکہ حالات مسلسل قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں۔اسی اثنا میں گنڈک بیراج سے منگل کی رات 5.50 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کی بھی اطلاع ملی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…