ماسکو(این این آئی)روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یورو کپ 2016ء کے دوران رونما ہونے والی غنڈہ گردی اور تشدد کے واقعات کو ’ذلت اور شرم‘ کا باعث قرار دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقد ہونے والے سالانہ اکنامک فورم کے موقع پر اپنے بیان میں مزید کہاکہ روسی اور برطانوی ٹیم کے مابین ہونے والے فْٹ بال میچ کے دوران دونوں ٹیموں کے مداحوں کا تصادم تضحیک آمیز ہے۔ میں حقیقی طور پر یہ بات اب تک نہیں سمجھ پایا ہوں کہ روسی ٹیم کے محض 200 فینز برطانوی ٹیم کے ایک ہزار مداحوں پر کس طرح حملہ آور ہوئے اور کس طرح انہوں نے اْن کی پٹائی کی۔پوٹن کا مزید کہنا تھاکہ بہرحال قانون نافذ کرنے والے اداروں کا قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تمام افراد کے ساتھ یکساں رویہ ہونا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ اْن میں کچھ سنجیدہ مزاج لوگ بھی شامل ہوں گے جو اسپورٹس سے محبت کرتے ہوں گے اور یہ سمجھتے ہوں گے کہ اپنی فیورٹ ٹیم کی حمایت کرتے ہوئے پْر تشدد ہوجانے کا عمل کہیں سے اْن کی ٹیم کے لیے سپورٹ نہیں ہو سکتا بلکہ اس سے ٹیم اور اسپورٹس کو ہمیشہ نقصان ہی پہنچتا ہے۔پر روسی صدر نے امریکا کے ممکنہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں اپنے خیالات کا اعادہ کرتے ہوئے اْنہیں ایک ’روشن و تابندہ‘ شخصیت قرار دیا۔ پوٹن نے ٹرمپ کے اْن وعدوں کا شکریہ ادا کیا، جن میں انہوں نے امریکا کا نیا صدر منتخب ہونے کے بعد روسی امریکی تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ پوٹن کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدارتی انتخابات میں جو کوئی بھی نیا صدر منتخب ہوا، روس اْس کے ساتھ تعمیری طریقے سے کام کرے گا۔روسی صدر نے اعلیٰ ترین روسی اقتصادی فورم کے موقع پر اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ اْن کا ملک ایک نئی سرد جنگ نہیں چاہتا ہے اور یہ کہ اس کی پالیسی کا مقصد تعاون اور مفاہمت ہے۔