جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

دنیا میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، تحقیق

datetime 17  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) ایک نئی تحقیق کے مطابق دنیا بھرمیں دہشت گردی کے واقعات اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔شام کو سب سے زیادہ بدامنی کا شکار ملک قرار دیا گیا ہے۔2016 کے گلوبل پیس انڈیکس کے مطابق مشرق وسطی میں موجود تنازع مزید شدت اختیار کر گیا ہیجس کے باعث کرہ ارض زیادہ بے امن ہوگئی ہے۔انڈیکس سے پتہ چلتا ہے کہ دہشت گردی کی زیادہ تر کارروائی پانچ ممالک میں ہوئی جن میں شام، عراق، نائیجیریا، افغانستان اور پاکستان شامل ہیں۔برطانیہ، فرانس، بلجیم اور دیگر یورپی ممالک مشرق وسطی کے بیرونی تنازع میں بہت زیادہ انوالو ہیں، اس لیے ان کے امن کو بین الاقوامی دہشت گردی کے بڑھتے خطرات کا سامنا ہے۔انڈیکس بنانے والے انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس (آئی ای پی)کے محققین کے مطابق جنگ سے ہونے والی اموات کی شرح بھی 25 سال کی بلند ترین سطح ہے۔آئی ای پی کے بانی اسٹیو کلیلی کہتے ہیں کہ اگر ہم گزشتہ دہائی اور گزشتہ سال میں مشرق وسطی کو انڈیکس سے نکال دیں تو دنیا بہت زیادہ پرامن نظر آئے گی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مشرق وسطی کے پوری دنیا پر کتنے زیادہ اثرات پڑ رہے ہیں۔اس وقت صرف 10 ممالک ایسے ہیں جو کسی جھگڑے سے پاک نظر آتے ہیں، ان میں بوٹسوانا، چلی، کوسٹا ریکا، جاپان، ماریشس، پاناما، قطر، سوئٹزرلینڈ، یوراگوئے، اور ویت نام شامل ہیں۔یورپ بدستور سب سے پرامن براعظم ہے لیکن اس سال کی رپورٹ میں پیرس اور برسلز پر دولت اسلامیہ عراق و شام کے حملوں کی وجہ سے یورپ کی پرامن ہونے کی اوسط بھی کم ہوگئی ہیاور پچھلے پانچ سال میں یورپ میں دہشت گردی سے ہونے والی ہلاکتیں دگنی سے بھی زیادہ ہوگئی ہیں۔بعض ممالک کے ہاں امن و استحکام کا گراف بہت بہتر ہوا ہے جن میں پاناما، تھائی لینڈ اور سری لنکا شامل ہیں۔ جب کہ انڈیکس میں ایک مرتبہ پھر آئس لینڈ کو دنیا کا سب سے پرامن ممالک قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد ڈنمارک، آسٹریا، نیوزی لینڈ اور پرتگال کا نمبر آتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…