برلن(این این آئی) جنوب مغربی جرمنی میں ہزاروں افراد نے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد نے امریکی ایئربیس کے سامنے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر پاکستان، افغانستان، عراق، شام اور یمن میں امریکی ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔مظاہرے کا انعقاد ’اسٹاپ ریمسٹن ۔ نو ڈرون وار‘ نامی تنظیم کی جانب سے کیا گیا تھا، جس کے مطابق ریمسٹن بیس امریکا میں موجود ڈرون آپریٹرز اور پاکستان، عراق، افغانستان، یمن اور شام میں موجود ڈرون جہازوں کے درمیان معلومات کا تبادلہ کرتی ہے۔پولیس کے مطابق امریکی ایئربیس کے قریب انسانی ہاتھ کی زنجیر بنانے میں 3 سے 4 افراد نے حصہ لیا، جبکہ منتظمین کے مطابق مظاہرے میں 5 سے 7 ہزار افراد شریک تھے۔جرمنی میں موجود یہ بیس، یورپ میں امریکی فضائیہ کے ہیڈ کوارٹر کے طور پر کام کرتی ہے۔مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ریمسٹن کے ذریعے ڈرون کی تعیناتی سے متعلق ڈیٹا کی اجازت جرمنی کے آئین کے خلاف ہے، جبکہ اس بیس کے سیٹلائٹ اسٹیشن کو بند ہونا چاہیے۔ریمسٹن میں موجود امریکی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں کا آغاز تقریباً 15 سال قبل کیا گیا تھا، جس کے بعد امریکی انتظامیہ نے اس کے دائرہ کار کو وسعت دیتے ہوئے اسے کئی ممالک تک پھیلا دیا، جن میں پاکستان، افغانستان اور یمن سرفہرست ہیں۔گزشتہ ماہ امریکی صدر براک اوباما نے بلوچستان میں ڈرون حملے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد امریکی جاسوس طیارے نے ضلع نوشکی میں افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کو نشانہ بنایا تھا