ریاض (نیوزڈیسک )سعودی عرب نے فلسطینی تنظیم حماس کی قیادت کے حالیہ دورے سے متعلق غوغا آرائی کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ یہ مذہبی نوعیت کا دورہ تھا،اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا اور الریاض کی اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) سے متعلق موقف میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی ہے۔سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے اپنے مصری ہم منصب سامح الشکری کے ساتھ جمعرات کے روز مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ ”حماس کے حجاز مقدس کے دورے کی کوئی سیاسی اہمیت نہیں ہے”۔سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے نے گذشتہ ہفتے کے روز حماس کی قیادت کے اس دورے کی اطلاع دی تھی۔عادل الجبیر نے کہا کہ ”حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل سمیت ایک گروپ نے مکہ مکرمہ کا عمرہ کی ادائی کے لیے دورہ کیا تھا۔انھوں نے وہاں نماز عید ادا کی اور شاہ سلمان کو اس کی مبارک باد دی تھی لیکن ان کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی تھی”۔سعودی عرب غرب اردن کے علاقے کی حکمراں فلسطینی اتھارٹی اور مصر کی حکومت کا مضبوط حامی ہے۔ان دونوں کے غزہ کی پٹی کی حکمراں حماس کی قیادت کے ساتھ اختلافات پائے جاتے ہیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ سعودی مملکت کے حماس سے متعلق موقف میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی ہے اور فلسطینی اتھارٹی اور مصر کی امن و استحکام وسلامتی کے لیے کوششوں کی حمایت سے متعلق موقف بھی تبدیل نہیں ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حماس کی قیادت کے دورے سے متعلق مبالغہ آرائی سے کام لیا جارہا ہے۔حماس نے گذشتہ ہفتے جاری کردہ ایک بیان میں کہا تھا کہ وفد میں شامل خالد مشعل کے علاوہ ان کے نائب موسی ابو مرزوق نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیرداخلہ شہزادہ محمد بن نایف اور نائب ولی عہد اور وزیردفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی تھی۔واضح رہے کہ جولائی 2013 میں مصر کی مسلح افواج کے ہاتھوں ملک کے پہلے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد سے سعودی عرب اور حماس کے تعلقات میں سرد مہری چلی آرہی ہے۔سعودی عرب نے مصری فوج کے اقدام کی حمایت کی تھی جبکہ حماس ڈاکٹر محمد مرسی اور اپنی مادر جماعت اخوان المسلمون کی حامی ہے جو اس وقت مصری حکومت کے غیظ وغضب کا شکار ہیں۔حماس کے جلا وطن سربراہ خالد مشعل 2012 میں دمشق سے اٹھ آنے کے بعد سے دوحہ میں مقیم ہیں۔انھوں نے ایران کے حمایت یافتہ شامی صدر بشارالاسد کے مقابلے میں برسرپیکار باغی گروپوں کی حمایت کی تھی جس کے بعد وہ دمشق سے دوحہ چلے گئے تھے۔
حماس کی قیادت کا دورہ سیاسی نہیں تھا،سعودی عرب
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
Self Sabotage
-
قریب کی نظر کے چشمے کی ضرورت ختم کرنیوالا آئی ڈراپ تیار
-
جس کے پاس بھی موبائل ہے اسکے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے: نیتن ...
-
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا گیا
-
فلمسٹار خوشبو نے ارباز خان سے علیحدگی کی تصدیق کردی
-
پاک بھارت میچ تنازع: پاکستان نے میچ ریفری کو اپنی ہوم سیریز سے بھی نکالنے ...
-
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت کو عہدے سے ہٹا ...
-
مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کا الرٹ جاری
-
یہ عرب اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے ،قطر اجلاس میں ...
-
میچ ریفری تبدیل نہ کرنے پر پاکستان کا ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے ...
-
چین کی نئی ایجاد بون گلوسے 3منٹ میں فریکچر کا علاج ممکن
-
خواتین ،بزرگوں اورطلباء کے لئے الیکٹرک بس میں فری سفر کا اعلان
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
Self Sabotage
-
قریب کی نظر کے چشمے کی ضرورت ختم کرنیوالا آئی ڈراپ تیار
-
جس کے پاس بھی موبائل ہے اسکے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے: نیتن یاہو
-
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا گیا
-
فلمسٹار خوشبو نے ارباز خان سے علیحدگی کی تصدیق کردی
-
پاک بھارت میچ تنازع: پاکستان نے میچ ریفری کو اپنی ہوم سیریز سے بھی نکالنے کیلئے خط لکھ دیا
-
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
-
مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کا الرٹ جاری
-
یہ عرب اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے ،قطر اجلاس میں الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستا...
-
میچ ریفری تبدیل نہ کرنے پر پاکستان کا ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ
-
چین کی نئی ایجاد بون گلوسے 3منٹ میں فریکچر کا علاج ممکن
-
خواتین ،بزرگوں اورطلباء کے لئے الیکٹرک بس میں فری سفر کا اعلان
-
رواں سال کے پہلے 6 ماہ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کو کیا تحائف ملے؟توشہ خانہ کا ریکارڈ جاری
-
محکمہ موسمیات نے ڈینگی سے متعلق الرٹ جاری کردیا