بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

بحیر روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے درجنوں لاپتہ

datetime 24  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوزڈیسک )اقوام متحدہ کا کہنا ہے رواں سال 60 ہزار سے زائد تارکین وطن بحیر روم کے راستے یورپ داخل ہونے کی کوشش کر چکے ہیں۔لیبیا کے ساحل کے قریب بحیر روم میں کشتی ڈوب جانے سے 40 کے قریب افریقی تارکین وطن کے ڈوب جانے خدشہ ہے۔زندہ بچ جانے والے تارکین وطن نے اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کو بتایا کہ بدھ کو کشتی میں 120 سے زائد افراد سوار تھے جب اس میں پانی بھرنا شروع ہوگیا تھا۔اس دوران کشتی میں بچوں اور خواتین سمیت متعدد افراد ڈوب گئے جبکہ 90 کے قریب افراد کو بچا لیا گیا اور انھیں اٹلی پہنچا دیا گیا۔اس دوران 1800 افراد کی ہلاکت ہوئی، یہ تعدادگذشتہ سال کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ ہے۔فلاحی ادارے سیو دی چلڈرن کی ترجمان گیوونا ڈی بینیڈیٹو کے مطابق تمام تارکین وطن کا تعلق سینگال، مالی، بینن اور سب سہارا کے علاقوں سے تھا۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزیں کے ترجمان فیڈریکو فوسی نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: میرے ساتھی بچ جانے والوں سے انٹریو کر رہے ہیں۔۔۔ جو اس سہ پہر آگسٹا (سیسیلی) پہنچے ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ 35 سے 40 افراد سمندر میں لاپتہ ہیں۔زندہ بچ جانے والے افراد کئی گھنٹے بعد ایک تجارتی جہاز میں سوار ہوئے اور انھیں علاقے میں موجود جرمن بحریہ کے جہاز کے ذریعے سیسیلی پہنچایا گیا۔واضح رہے کہ ہرسال ہزاروں کی تعداد میں افراد افریقہ اور مشرق وسطی کے غربت اور شورش کے شکار علاقوں سے غیرقانونی طور پر یورپ داخل ہوتے ہیں۔رواں سال بحیر روم میں تارکین وطن کی کشتیاں ڈوبنے کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں جس میں اپریل میں ایک بحری جہاز ڈوبنے سے 800 افراد کی ہلاکت کا واقعہ بھی شامل ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…