جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

اقوام متحدہ کا پہلا امدادی بحری جہاز یمن پہنچ گیا

datetime 22  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صنعاء (نیوزڈیسک )جنگ سے متاثرہ یمن میں تقریبا چار ماہ بعد پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کا بحری جہاز اشیائے خورونوش پر مشتمل امدادی سامان لے کر ملک کے جنوبی شہر عدن کی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔سعودی اتحاد کہ فضائی بمباری اور حوثی باغیوں اور مقامی ملیشیا کے درمیان جاری جھڑپوں کے سبب اس بندرگاہ تک رسائی ناممکن تھی۔اقوام متحدہ کے بحری جہاز کے بعد متحدہ عرب امارات کا امدادی جہاز بھی بندرگاہ پہنچا ہے۔ڈھائی کروڑ کی آبادی پر مشتمل یمن کی 80 فیصد آبادی کو امداد کی ضرورت ہے۔اقوام متحدہ کے بحری جہاز کے ذریعے 47 ہزار ٹن کھانا ہے جو تقریبا ایک لاکھ 80 ہزار افراد ایک مہینے کی ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس کے علاوہ طبی امداد بھی پہنچائی گئی ہے۔اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ریجینل ڈائریکٹر محمد ہادی نے کہا: یہ ایک اہم کامیابی ہے۔ہمیں جنوبی علاقوں تک زمینی راستے سے رسائی حاصل ہے، عدن کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے ہنگامی ضروریات کی فراہمی تیزی آئے گی۔واضح رہے کہ یمن میں بڑے پیمانے پر خوراک کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق تقریبا یمن میں ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔اس سے قبل گذشتہ چند ہفتوں سے عدن تک بحری راستے سے رسائی کی کوششیں کی جارہی تھیں تاہم شدید لڑائی کی وجہ سے بندرگاہ تک رسائی نہ ہوسکی تھی۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے امدادی جہاز مئی میں پہنچ چکا تھا تاہم اس کا اقوام متحدہ سے تعلق نہیں تھا۔عدن میں امدادی سامان اس موقع پر پہنچا ہے جب یمن کے جلاوطن صدر عبدالربہ منصور ہادی کے حامیوں کی جانب سے شہر پر گرفت مضبوط ہورہی ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق تقریبا یمن میں ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے عدن کے گورنر نایف البکری کا کہنا ہے کہ مقامی ملیشیا اور منصورہادی نواز فوجیوں نے شہر کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔خیال رہے کہ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فوج مارچ سے فضائی حملہ جاری رکھے ہوئے ہے۔باغیوں نے حالیہ صدر منصور ہادی کو فروری میں دارالحکومت صنعا سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا جنھوں نے بعد میں سعودی عرب میں پناہ حاصل کر لی تھی۔اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں مارچ سے اب تک جھڑپوں میں 3640 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں بیشتر عام شہری ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…