پیر‬‮ ، 28 اپریل‬‮ 2025 

اقوام متحدہ کا پہلا امدادی بحری جہاز یمن پہنچ گیا

datetime 22  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صنعاء (نیوزڈیسک )جنگ سے متاثرہ یمن میں تقریبا چار ماہ بعد پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کا بحری جہاز اشیائے خورونوش پر مشتمل امدادی سامان لے کر ملک کے جنوبی شہر عدن کی بندرگاہ پر پہنچ گیا ہے۔سعودی اتحاد کہ فضائی بمباری اور حوثی باغیوں اور مقامی ملیشیا کے درمیان جاری جھڑپوں کے سبب اس بندرگاہ تک رسائی ناممکن تھی۔اقوام متحدہ کے بحری جہاز کے بعد متحدہ عرب امارات کا امدادی جہاز بھی بندرگاہ پہنچا ہے۔ڈھائی کروڑ کی آبادی پر مشتمل یمن کی 80 فیصد آبادی کو امداد کی ضرورت ہے۔اقوام متحدہ کے بحری جہاز کے ذریعے 47 ہزار ٹن کھانا ہے جو تقریبا ایک لاکھ 80 ہزار افراد ایک مہینے کی ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس کے علاوہ طبی امداد بھی پہنچائی گئی ہے۔اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ریجینل ڈائریکٹر محمد ہادی نے کہا: یہ ایک اہم کامیابی ہے۔ہمیں جنوبی علاقوں تک زمینی راستے سے رسائی حاصل ہے، عدن کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے ہنگامی ضروریات کی فراہمی تیزی آئے گی۔واضح رہے کہ یمن میں بڑے پیمانے پر خوراک کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق تقریبا یمن میں ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔اس سے قبل گذشتہ چند ہفتوں سے عدن تک بحری راستے سے رسائی کی کوششیں کی جارہی تھیں تاہم شدید لڑائی کی وجہ سے بندرگاہ تک رسائی نہ ہوسکی تھی۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے امدادی جہاز مئی میں پہنچ چکا تھا تاہم اس کا اقوام متحدہ سے تعلق نہیں تھا۔عدن میں امدادی سامان اس موقع پر پہنچا ہے جب یمن کے جلاوطن صدر عبدالربہ منصور ہادی کے حامیوں کی جانب سے شہر پر گرفت مضبوط ہورہی ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق تقریبا یمن میں ایک کروڑ 30 لاکھ افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے عدن کے گورنر نایف البکری کا کہنا ہے کہ مقامی ملیشیا اور منصورہادی نواز فوجیوں نے شہر کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔خیال رہے کہ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں ایک فوجی اتحاد سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فوج مارچ سے فضائی حملہ جاری رکھے ہوئے ہے۔باغیوں نے حالیہ صدر منصور ہادی کو فروری میں دارالحکومت صنعا سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا جنھوں نے بعد میں سعودی عرب میں پناہ حاصل کر لی تھی۔اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں مارچ سے اب تک جھڑپوں میں 3640 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں بیشتر عام شہری ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…