نئی دہلی(نیوزڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رویندر کمار نامی ملزم نے دورانِ تفتیش بچوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ نئی دہلی کی پولیس نے گزشتہ جمعرات کو رویندر کمار نامی اس ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ چھ سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا مرتکب ہوا ہے۔ اس 24 سالہ مزدور کی گرفتاری کے بعد پتہ چلا کہ اسے گزشتہ برس بھی ایک مختلف الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور یہ ضمانت پر رہا تھا۔ ملزم نے پولیس کے سامنے اقبال جرم میں تسلیم کیا کہ وہ کم ازکم گزشتہ کچھ برسوں میں 14 یا 15 بچوں کو قتل کر چکا ہے۔ پولیس رویندر پولیس کمار کی نفسیاتی صحت کا جائزہ بھی لے رہی ہے۔ تاہم پولیس کے مطابق اس جائزہ کی رپورٹ سامنے آنے میں کچھ وقت لگے گا۔
اس مقدمے کے بعد 2006ء کے اس معاملے پر پھر بات ہونے لگی ہے جب ایک گٹر سے 19 افراد کی لاشیں ملی تھی۔ بعد میں معلوم ہوا تھا کہ اغوا کر کے بچوں کو نیتھاری کے علاقے کے قریب ایک مکان میں لے جایا جاتا تھا اور انہیں قتل کر دیا جاتا تھا۔ اس مکان کو ’خوف کا گھر‘ قرار دیا جانے لگا تھا۔ ان بچوں کے والدین نے شکایت کی تھی کہ بچے لاپتہ ہو جانے پر وہ پولیس کے پاس جاتے رہے تاہم پولیس والوں نے انہیں غریب دیکھ کر ان کی شکایات پر توجہ نہ دی۔
–
”خوف کاگھر“گٹر سے 19افراد کی لاشوں کی برآمدگی کے معاملے میں اہم پیش رفت
21
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں