جنیوا(نیوز ڈیسک) مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ایران اور دنیا کی چھ بڑی طاقتوں کے درمیان ایٹمی مذاکرات ایک عشرے کی ڈپلومیسی کے بعد معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔ گزشتہ پیر کو بھی جنیوا میں ایران اور امریکہ کے ایٹمی مذاکرات کے بعد ایک اعلی رتبہ امریکی عہدیدار نے کہا تھا کہ ایٹمی مذاکرات میں پیشرفت ہوئ? ہے اور ایران اورگروپ پانچ جمع ایک مارچ کے آخر تک ایک جامع سمجھوتے تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔ فیڈریکا موگرینی نے تہران کے ساتھ یورپ کے تعلقات پر اس ایٹمی سمجھوتے کے اثرات کے بارے میں کہا کہ ایک معاہدہ، معمول کے سفارتی تعلقات کے قیام کے لیے راستہ ہموار کر سکتا ہے۔ ایران اور گروپ پانچ جمع کے درمیان ایٹمی مذاکرات کے نئے دور میں جو گزشتہ ہفتے جمعہ سے پیر تک جاری رہا، گزشتہ ادوار کی مانند مذاکرات کا زیادہ تر حصہ ایران اور امریکہ کے درمیان وزرائے خارجہ، نائب وزرائے خارجہ اور ماہرین کی سطح کے مذاکرات پر مشتمل تھا اور ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان مذاکرات صرف نائب وزرائے خارجہ اور ماہرین کی سطح پر ہی انجام پائے۔