اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عالمی دہشت گردی گزشتہ 45 برس کے دوران عروج پر رہی اور سال 2014 اس دوران تاریخ کا خوفناک ترین سال ثابت ہوا۔سربراہ نیشنل انٹیلی جنس جان کلیپر نے سینیٹ کی آرمڈ سروس کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی آف میری لینڈ کی تحقیقاتی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 2013 کے دوران دنیا بھر میں دہشتگردوں کے 11 ہزار 500 حملوں کے دوران 22 ہزار افراد مارے گئے لیکن سال 2014 کے صرف ابتدائی 9 ماہ میں 13 ہزار حملے ہوئے جس میں 31 ہزار افراد کی موت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ دہشتگردوں کی جانب سے ان حملوں میں نصف حملے اور ہلاکتیں عراق، پاکستان اورافغانستان میں ہوئے جب کہ جنگجو تنظیم داعش پوری دنیا میں خون ریز حملوں اور دہشت گردی میں سرفہرست رہی۔دوسری جانب دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق سربراہ جنرل فلن مائیکل کے مطابق 180 امریکی باشندوں نے خطے میں لڑنے کے لئے سفرکیا جب کہ 3400 سے زائد جنگجوو¿ں نے عراق اور شام کا سفر کیا۔ انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ وزیرخارجہ جان کیری اپنے شہریوں کی سرگرمیوں سے لاعلم ہیں اور انہیں اس بات کا بالکل علم نہیں کہ خطے میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے باعث امریکی شہریوں کے لئے خطرات بڑھ گئے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا یہ بیان سامنے آیا تھا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے باوجود امریکی شہریوں کے لئے خطرات کم ہوئے ہیں۔