اسلام آباد(نیوز ڈیسک) یمن کے سابق صدرعلی عبداللہ صالح نے اپنے 33سالہ دوراقتدار میں بدعنوانی کے ذریعے 60ارب ڈالرتک دولت جمع کی جوانھوں نے 20مختلف ممالک میں رکھی ہوئی ہے۔یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہی گئی۔ سلامتی کونسل نے سابق یمنی صدرکے اثاثے منجمدکرنے سمیت ان پرمتعدد پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔سلامتی کونسل نے یمن میں امن کے قیام میں رکاوٹیں ڈالنے اورحوثی ملیشیاکی حمایت کے الزام پرسابق یمنی صدرکو بلیک لسٹ کررکھا ہے۔ سلامتی کونسل کی طرف سے ماہرین ان کاروباری شخصیات کے خلاف بھی تحقیقات میں مصروف ہیں جنھوں نے علی عبداللہ صالح کو بدعنوانی سے جمع کی ہوئی دولت کوخفیہ رکھنے میں مدددی۔