مکہ مکرمہ / اسلام آباد: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے زیر اہتمام ’’اسلام اور دہشت گردی مخالف جنگ‘‘ کے موضوع پر4روزہ بین الاقوامی کانفرنس سعودی عرب کے شہرمکہ مکرمہ میں شروع ہوگئی ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے مکہ مکرمہ پہنچ گئے ہیں۔ کانفرنس میں دنیا بھر سے 400سے زائد اسکالرزشرکت کر رہے ہیں۔ کانفرنس کاافتتاح گورنرمکہ شہزادہ خالد الفیصل نے کیا۔اس موقع ہر انھوں نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیزکابیان پڑھ کر سنایا جس میں انھوں نے دہشتگردی اورانتہاپسندوں کی مذمت کی اور کہا کہ دقیانوس اسلام پسند نہ صرف مسلمانوں کوڈرا دھمکا رہے ہیں بلکہ اسلام کے تشخص کوبھی داغدارکررہے ہیں۔
انتہا پسند اور دہشت گرد مسلم اقوام ان کی تنظیموں اور عوام کے لیے دوسری قوموں کے سامنے سْبکی کا سبب بنے ہوئے ہیں حالاں کہ ہم ان اقوام سے تعاون کے رشتے میں جڑے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی وجہ سے مسلم ممالک کے غیرمسلم ریاستوں کےساتھ تعلقات میں سردمہری آئی ہے۔ ہماری قوموں کواس وقت سب سے بڑا خطرہ ان گمراہ دہشتگردوں سے لاحق ہے، انھوں نے دین اسلام اور اس کے پیروکارڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دشمنوں کو نقصان پہنچانے کا موقع دیا، وہ اسلام کے نام پرایسے جرائم کے مرتکب ہورہے ہیں جن کا اس کی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں۔
شاہ سلمان نے اسلام کی رواداری، اعتدال پسندی اورعفوودرگذرکی تعلیمات اجاگرکرنےکی ضرورت پرزوردیااورکہاجوان صفات کوچھوڑ دیتا ہے، وہ مسلمانوں کی کوئی خدمت انجام نہیں دے سکتااوروہ انکے درمیان نفرت اور تقسیم کے بیج بونے کا سبب ہی بنے گا۔انھوں نے کہاکہ مسلم اقوام کودہشتگردی سے لاحق خطرات سے متعلق شعوراجاگرکرنا چاہیے۔ شاہ سلمان نےعوام پربھی زور دیاکہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ نہ توکسی طرح کاکوئی تعاون کریں اور نہ ان کےساتھ کوئی ہمدردی جتلائیں۔