ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

امریکی ٹی وی چینل نے اوباما کو جنسی درندہ بنا دیا

datetime 17  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکی صدر باراک اوباما پر ان کے سیاسی مخالفین دنیا بھر میں تنقید کرتے ہیں اور کوئی انہیں کمزور منتظم کہتا ہے تو کوئی ان کی اقتصادی پالیسی کو نشانہ بناتا ہے مگر ایک امریکی ٹی وی نے تمام حدیں پھلانگتے ہوئے انہیں نہایت شرمناک روپ میں پیش کر دیا۔ مشہور امریکی ٹی وی فوکس نیوز کے متعلقہ ٹی وی چینل KSWB پر رات 10 بجے کے لائیو خبرنامے میں جنسی درندگی کے ایک ملزم کے بارے میں بتایا جا رہا تھا اور ساتھ صدر اوباما کی تصویر چلائی جا رہی تھی۔ نیوز کاسٹربتا رہی تھی کہ سان ڈیاگوسٹیٹ یونیورسٹی میں طالبہ سے جنسی درندگی کرنے والے ملزم کے خلاف کافی شواہد نہیں مل سکے جس کے بعد اس کی رہائی ہو سکتی ہے۔ اسی دوران سکرین پر اوباما کی تصویر دکھائی جا رہی تھی ا ور اس کے نیچے لکھا تھا (No charges) یعنی اس ملزم پر فرد جرم عائد نہیں کی جا رہی۔ ٹی وی چینل کی اس غلطی کی خبر فوری طور پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور ہر کوئی اس دلچسپ واقعے کے بارے میں بات کرتے اخبار ٹائمز آف سان ڈیاگو نے جب ٹی وی چینل سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ اسائنمنٹ ایڈیٹر کی غلطی سے جنسی مجرم کی خبر کے ساتھ صدر اوباما کی تصویر دکھا دی گئی تھی۔ ادارے کا یہ بھی موقف تھا کہ کسی نے ان سے معافی مانگنے یا کسی اور الیکشن کے متعلق رابطہ نہیں کیا ہے۔لہٰذا فی الحال ان کا معذرت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…