پیر‬‮ ، 28 اپریل‬‮ 2025 

یمن: حوثی باغیوں کا اقتدار چھوڑنے سے انکار

datetime 15  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یمن کے دارالحکومت صنعا میں قابض حوثی شیعہ باغیوں نے اقتدار چھوڑنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ”دھمکیوں” میں آنے والے نہیں۔ یمن کی سرکاری خبررساں ایجنسی سبا کے مطابق حوثیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ ”یمنی عوام دھمکیوں کے خوف سے اقتدار نہیں چھوڑیں گے”۔وہ خود کو تمام یمنی عوام کا نمائندہ قرار دے رہے ہیں حالانکہ ملک کے جنوب میں آباد عوام ان کی شدید مخالفت کررہے ہیں اور دارالحکومت میں بھی ان کے قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ مسٹر عبدالسلام کا کہنا ہے کہ ”یمنی حق خود ارادیت کے ایک عمل سے گزر رہے ہیں تاکہ وہ غیر ملکی تسلط سے آزاد ہوسکیں”۔ حوثی باغیوں کے ترجمان نے یمن کے ہمسایہ خلیجی ممالک کے عالمی برادری سے مطالبے کے ردعمل میں یہ بیان جاری کیا ہے۔خلیجی عرب ممالک نے ہفتے کے روز عالمی برادری پر زوردیا تھا کہ وہ حوثیوں کے صنعا پر قبضے کو ختم کرانے کے لیے مداخلت کرے۔ ادھر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا آج اتوار کو ایک اجلاس ہورہا ہے۔سفارت کاروں کے مطابق اجلاس میں ایک قرارداد کی منظوری متوقع ہے جس میں حوثیوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ اقتدار چھوڑ دیں،اقوام متحدہ کی ثالثی میں مذاکرات شروع کریں اور زیرحراست حکومتی عہدے داروں کو رہا کریں۔ مجوزہ قرارداد کے مسودے میں حوثیوں سے کہا گیا ہے کہ ”وہ فوری اور غیر مشروط طور پر اقدام کریں اور صنعا میں سرکاری اداروں سے اپنی فورسز کو ہٹا لیں،اقتدار اور سکیورٹی اداروں سے دستبردار ہوجائیں”۔ صنعا میں حوثی شیعہ باغیوں کے حکومت پر قبضے اور امن وامان کی مخدوش صورت حال کے پیش نظر گذشتہ ایک ہفتے کے دوران امریکا ،فرانس ،جرمنی ،برطانیہ ،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اپنے اپنے سفارت خانے بند کردیے ہیں اور سفارتی عملے کو واپس بلا لیا ہے۔ امریکا نے تو اپنا سفارت خانہ غیر معینہ مدت کے لیے بند کیا ہے جبکہ فرانس ،جرمنی اور برطانیہ نے عارضی طور پر اپنے سفارت خانوں کو بند کیا ہے۔انھوں نے یہ اقدام حوثی باغیوں کی جانب سے 6 فروری کو اقتدار پر قبضے کے بعد کیا ہے۔ حوثی ملیشیا نے ان مغربی ممالک کی جانب سے سفارت خانوں کی بندش کے فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدام یمنی عوام پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا گیا ہے۔ترجمان عبدالسلام کا کہنا تھا کہ یہ سفارت خانے اپنے اپنے ممالک کے مفادات کے لیے ہی کام کررہے تھے اور یمنی عوام کے مفاد کے لیے تو کام نہیں کررہے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…