بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یمن: حوثی باغیوں کا اقتدار چھوڑنے سے انکار

datetime 15  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یمن کے دارالحکومت صنعا میں قابض حوثی شیعہ باغیوں نے اقتدار چھوڑنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ”دھمکیوں” میں آنے والے نہیں۔ یمن کی سرکاری خبررساں ایجنسی سبا کے مطابق حوثیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ ”یمنی عوام دھمکیوں کے خوف سے اقتدار نہیں چھوڑیں گے”۔وہ خود کو تمام یمنی عوام کا نمائندہ قرار دے رہے ہیں حالانکہ ملک کے جنوب میں آباد عوام ان کی شدید مخالفت کررہے ہیں اور دارالحکومت میں بھی ان کے قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ مسٹر عبدالسلام کا کہنا ہے کہ ”یمنی حق خود ارادیت کے ایک عمل سے گزر رہے ہیں تاکہ وہ غیر ملکی تسلط سے آزاد ہوسکیں”۔ حوثی باغیوں کے ترجمان نے یمن کے ہمسایہ خلیجی ممالک کے عالمی برادری سے مطالبے کے ردعمل میں یہ بیان جاری کیا ہے۔خلیجی عرب ممالک نے ہفتے کے روز عالمی برادری پر زوردیا تھا کہ وہ حوثیوں کے صنعا پر قبضے کو ختم کرانے کے لیے مداخلت کرے۔ ادھر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا آج اتوار کو ایک اجلاس ہورہا ہے۔سفارت کاروں کے مطابق اجلاس میں ایک قرارداد کی منظوری متوقع ہے جس میں حوثیوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ اقتدار چھوڑ دیں،اقوام متحدہ کی ثالثی میں مذاکرات شروع کریں اور زیرحراست حکومتی عہدے داروں کو رہا کریں۔ مجوزہ قرارداد کے مسودے میں حوثیوں سے کہا گیا ہے کہ ”وہ فوری اور غیر مشروط طور پر اقدام کریں اور صنعا میں سرکاری اداروں سے اپنی فورسز کو ہٹا لیں،اقتدار اور سکیورٹی اداروں سے دستبردار ہوجائیں”۔ صنعا میں حوثی شیعہ باغیوں کے حکومت پر قبضے اور امن وامان کی مخدوش صورت حال کے پیش نظر گذشتہ ایک ہفتے کے دوران امریکا ،فرانس ،جرمنی ،برطانیہ ،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اپنے اپنے سفارت خانے بند کردیے ہیں اور سفارتی عملے کو واپس بلا لیا ہے۔ امریکا نے تو اپنا سفارت خانہ غیر معینہ مدت کے لیے بند کیا ہے جبکہ فرانس ،جرمنی اور برطانیہ نے عارضی طور پر اپنے سفارت خانوں کو بند کیا ہے۔انھوں نے یہ اقدام حوثی باغیوں کی جانب سے 6 فروری کو اقتدار پر قبضے کے بعد کیا ہے۔ حوثی ملیشیا نے ان مغربی ممالک کی جانب سے سفارت خانوں کی بندش کے فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدام یمنی عوام پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا گیا ہے۔ترجمان عبدالسلام کا کہنا تھا کہ یہ سفارت خانے اپنے اپنے ممالک کے مفادات کے لیے ہی کام کررہے تھے اور یمنی عوام کے مفاد کے لیے تو کام نہیں کررہے تھے۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…