دبئی۔ – اردن کی ملکہ رانیا نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسلام کو ہائی جیک کرنے والوں سے نبرد آزما ہے۔ان کا اشارہ عراق اور شام میں برسرپیکار سخت گیر جنگجو داعش کے خلاف فضائی مہم کی جانب ہے۔ انھوں نے یہ بات دبئی میں یو اے ای کے زیراہتمام گورنمنٹ سمٹ میں ایک ریکارڈڈ ویڈیو تقریر میں کہی ہے۔انھوں نے اس کانفرنس میں شرکت کرنا تھی لیکن داعش کے ہاتھوں زندہ جلائے گئے اردنی پائیلٹ معاذ الکساسبہ کے سوگ میں اردن کی صورت حال کے پیش نظر وہ دبئی نہیں آئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ”ہمارا ملک ہمارے بیٹے معاذالکساسبہ کی موت کا سوگ منا رہا ہے۔یہ ہماری ذمے داری ہے کہ ہم اپنے بچوں کے لیے اپنے پیچھے ایک محفوظ مسلم اور عرب دنیا چھوڑ کر جائیں”۔ ملکہ رانیا نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ ”غم واندوہ کے سیاہ بادل کی وجہ سے ہم آپ کے ساتھ موجود نہیں ہیں کیونکہ یہاں اردن میں ہمارے دل افسرودہ اور غم زدہ ہیں۔ یہ مشکل گھڑی ہم سے یہ تقاضا کرتی ہے کہ ہم اپنی ذمے داریوں کو پورا کریں اور اسلام ہمارے ذمے داری ہے”۔ انھوں نے کہا کہ ”ہم ان لوگوں سے نبردآزما ہیں جنھوں نے ہمارے دین کو یرغمال بنا لیا ہے ،جو تشدد،خونریزی کے ذریعے اور دوسروں کو ذبح کرکے اسلام کو داغدار کر رہے ہیں”۔ واضح رہے کہ اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے معاذ الکساسبہ کے داعش کے ہاتھوں اندوہناک قتل کا انتقام لینے کا ا علان کیا تھا اور انھوں نے اپنے فوجی کمانڈروں کو داعش کے خلاف امریکا کی قیادت میں مہم میں زیادہ کردار کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا تھا۔اس کے بعد اردن کی شاہی فضائیہ نے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر حملے تیز کردیے ہیں۔ اردن کی شاہی فضائیہ کے سربراہ جنرل منصور الجبور نے اتوار کو ایک نیوزکانفرنس میں کہا تھا کہ امریکا کی قیادت میں گذشتہ سال ستمبر میں عراق اور شام میں فضائی حملوں کے آغاز کے بعد سے دولت اسلامی (داعش) اپنی 20 فی صد فوجی صلاحیتیں کھو بیٹھی ہے۔انھوں نے کہا کہ ”ہم داعش کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے پُرعزم ہیں”۔ان کے بہ قول اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں میں داعش کے سات ہزار جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں