بھارت میں پائی جانے والی عجیب و غریب مذہبی اور سماجی رسوم کے بارے میں تو آپ نے بہت سنا ہوگا مگر بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ اس ملک میں سادھوؤں اور پنڈتوں کا ایک ایسا قبیلہ بھی پایا جاتا ہے کہ جس کے لئے انسانی گوشت کھانا اور انسانی کھوپڑیوں میں پیشاب بھر کر پینا روزمرہ کا معمول ہے۔
ان سادھوؤں کے خوفناک طرز عمل کی وجہ سے حکومت نے ان پر پابندی عائد کی ہے مگر یہ اب بھی اپنی حرکات جاری رکھے ہوئے ہیں اور عام لوگوں کے لئے خوف و ہراس کا باعث ہیں۔
اطالوی فوٹو گرافر کرسٹیانو اوسٹینیلی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس حیوان قبیلے کے ساتھ کچھ وقت گزارا اور ان کی تصاویر بنائیں۔ اطالوی فوٹو گرافر کے مطابق یہ سادھو اپنی خانقاہوں میں رہتے ہیں اور انسانی گوشت اور آلائشوں کو کھانا اپنی مذہبی رسومات کا حصہ سمجھتے ہیں۔ یہ زندہ جانوروں کا گوشت بھی چباتے ہیں اور لاشوں پر بیٹھ کر گیان دھیان کرتے ہیں اور اسے نروان کا ذریعہ قرار دیتے ہیں۔
یہ لوگ چرس، شراب اور دیگر نشوں کے بھی حد سے زیادہ شوقین ہیں اور ان کا استعمال بھی شیو دیوتا کی قربت حاصل کرنے کے لئے کرتے ہیں۔اس قبیلے کو اگوری کہا جاتا ہے اور یہ عام طور پر ہندوؤں کے شمشمان گھاٹوں کے قریب رہتے ہیں تاکہ انہیں مردہ گوشت باآسانی ملتا رہے۔
یہ مردہ اور جلے ہوئے انسانوں کی باقیات اکٹھی کرکے انہیں اپنی غذا کا حصہ بناتے ہیں۔ یہ قبیلہ خود کو سترہویں صدی کے گرو باباکینا رام کی اولاد قرار دیتا ہے اور اپنے شرمناک افعال کو مذہبی رسومات کا نام دیتا ہے۔