لاہور (این این آئی) پنجاب میں عطا ئی ڈاکٹروں، بلڈ بینک، بلڈ ٹیسٹنگ لیب و دیگر زرائع سے تیزی سے پھیلتے موزی مرض ایڈز پر نیب لاہور آگاہی و تدارک ونگ سرگرم ہوگیا ۔پنجاب میں تیزی سے پھیلتے موزی مرض ایڈز پر بریفنگ کیلئے سیکرٹری ہیلتھ زاہد اختر زمان، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر ہارون جہانگیر خان، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم کو طلب کیا گیا۔بریفنگ میں نیب لاہور کی
جانب سے ڈائریکٹر آگاہی و تدارک ونگ سید حسنین، ڈائریکٹر انویسٹی گیشن احترام ڈار اور دیگر افسران نے شرکت کی ۔ ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم الطاف نے پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت ایڈز کے پھیلائو کی روک تھام کیلئے ابتک اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے ایڈز کنٹرول پروگرام کا جامع تعارف اور پروگرام کے تحت حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا ۔بریفنگ میں بلڈ بینک، بلڈ ٹیسٹنگ لیب، عطائی ڈاکٹر، حجام و غیر اخلاقی سرگرمیوں کے مراکز ایڈز پھیلائو کی بنیادی وجہ قرارپائے گئے ۔ بریفنگ میں ڈاکٹر عاصم نے بتایا کہ ایڈز کے شکار مریضوں کو متعدد معاشرتی مسائل درپیش ہیں۔ایڈز کے پھیلائو کی روک تھام کیلئے 38 انفیکشن کنٹرول پروگرام اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ایڈز کیخلاف آگاہی کیلئے کالجز و یونیورسٹی لیول پر سیمینار، پوسٹر مقابلے اور اس موضوع پر ڈراموں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔پنجاب میں گجرات، لاہور، ڈی جی خان اور فیصل آباد میں بالترتیب ایڈز کے زیادہ سے زیادہ کیسز منظرعام پر آئے ہیں ۔حجام و بیوٹی سیلونز کی لائسینسنگ سسٹم کے تحت رجسٹریشن کی جا رہی ہے۔نیب حکام کی جانب سے پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت اٹھائے گئے اقدامات پر خدشات کا اظہارکیا گیا ۔ نیب کے مطابق بریفنگ میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے مالی امور کی کسی قسم کی وضاحت نہیں کی گئی ۔پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت مالی بجٹ کی مکمل تفصیلات بشمول بین الاقوامی فنڈنگ کی مکمل تفصیلات طلب کر لی گئیں۔نیب حکام کا کہنا ہے کہ دیکھیں گے کہ الاٹ کئے گئے بجٹ کا مصرف حقیقی رہا یا مصنوعی طرز پر ہی خرچ ہوا۔ انسانی زندگیوں کا معاملہ ہے، ایڈز کنٹرول پروگرام کے مندجات کا بغور جائزہ لیں گے۔