منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

موٹاپا کم کریں ورنہ یہ آپ کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے؟

datetime 27  فروری‬‮  2016 |

لندن(نیوزڈیسک) موٹاپا ایک مستقل بیماری ہے جو کئی دیگر بیماریوں کا باعث بنتی ہے اسی لیے ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موٹا پا انسان کی یادداشت کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ موٹاپا خواتین، مرد اور بچوں سبھی کے لیے خطرناک ہے لیکن اس کے باوجود لوگ اپنے بچوں کے موٹاپے کو چھپاتے ہیں جب کہ موٹاپا انسانی یادداشت پر منفی اثرات بھی ڈالتا ہے لیکن اس پر تحقیق کی ضرورت تھی۔تحقیق کے لیے 50 افراد کا انتخاب کیا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ وزن کی زیادتی کا شکار لوگوں میں چیزوں کو کسی تعلق کے حوالے سے یاد رکھنے میں یا پھر ماضی کے واقعات کو صحیح طرح دہرانے میں دشواری ہوتی ہے۔ایکسپیری مینٹل سائیکالوجی کے سہ ماہی جنرل میں چھپنے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اسی کمزور یادداشت کی وجہ سے ان موٹے افراد کو یہ خیال ہی نہیں رہتا کہ انہوں نے آخری بار کب کھانا کھایا تھا اور وہ مزید کھانا کھا کر خوراک کی ذیادتی کا شکار ہوجاتے ہیں۔اس تحقیق سے قبل چوہوں پر اس کا تجریہ کیا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ یادداشت کے امتحان میں موٹے تازے چوہوں کی کارکردگی دبلے چوہوں کے مقابلے میں قدرے خراب تھی جب کہ انسانوں پر کیے گئے تجربات میں بھی ملے جلے نتائج سامنے آئے۔حالیہ تجربات میں چیزوں کو کسی تعلق کے حوالے سے یاد رکھنے پر غور کیا گیا جس میں لوگوں سے اپنے دماغ میں ویڈیو ٹیپ چلانے کو کہا گیا، جس کے بارے میں سوچنے سے ان کو کافی کی مہک آتی ہے یا محسوس ہوتا ہے کہ وہ کسی کا ہاتھ تھامے ہوئے ہیں۔ اس تجربے میں 18سال سے لے کر 51 سال تک کے انتہائی موٹے 50 افراد نے حصہ لیا، جس میں ان کو کمپیوٹر اسکرین پر چیزوں کو مختلف اوقات میں مختلف مقامات پر ’چھپانے‘ کو کہا گیا اور بعد میں ان سے ان کے بارے میں سوالات کیے گئے جس کے نتائج سے معلوم ہوا کہ موٹے لوگوں نے دبلے لوگوں کے مقابلے میں 15 فیصد کم نمبر حاصل کیے۔کیمبرج یونیورسٹی کی ڈاکٹر لوسی چیک کا کہنا ہے کہ اس سے جو چیز واضح طور پر سامنے آئی وہ یہ ہے کہ زیادہ بی ایم آئی (باڈی ماس انڈیکس) رکھنے والیافراد میں چیزوں کو واضح طور پر یاد رکھنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ان کے دماغ میں کچھ نہیں ہوتایا پھر ان کو نسیان کا مرض ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس خرابی کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ انہوں نے آخری بار کھانا کب کھایا جس کی وجہ سے وہ زیادہ کھانا کھا لیتے ہیں۔تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی دیکھنے میں آئی ہے کہ وہ لوگ جو ٹی وی دیکھتے ہوئے ڈنر کرتے ہیں زیادہ کھانا کھاجاتے ہیں اور ان کو جلد ہی دوبارہ بھوک لگنے لگتی ہے اور جن لوگوں کو بھولنے یا نسیان کی بیماری ہوتی ہے، وہ تھوڑے تھوڑے وقفے بعد کھانا کھاتے رہتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…