جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

گھریلو کام سے تھکے ہوئے دماغ کو آرام پہنچایا جاسکتا ہے،تحقیق

datetime 1  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھریلو کام کاج خاص طور پر برتن دھونا دباو¿ کم کرنے کی ایک غیر رسمی مشق کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے الجھے اور تھکے ہوئے دماغ کو آرام پہنچایا جاسکتا ہے۔فلوریڈا اسٹیٹ یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ آیا روزمرہ کے کام کاج کی انجام دہی کے دوران کیا ذہنی دباو¿ اور پریشانی کا علاج کیا جاسکتا ہے؟تحقیق کے نتیجے سے ثابت ہوا کہ ایسا بالکل ممکن ہے، جیسا کہ محققین نے برتن دھونے کو ‘مائنڈ فل نیس’ یا ایک قسم کے مراقبے کی مشق کے ساتھ منسلک کیا ہے، جو موجودہ لمحے کی سوچ اور خیالات پر توجہ مرکوز رکھنے کی ایک مشق ہے یا اپنی سوچوں سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک طریقہ ہے۔امریکی محققین کے مطابق یہ خیال مکمل طور پر نیا نہیں ہے، جیسا کہ ایک گذشتہ مطالعے میں بتایا گیا تھا کہ گھریلو کام کاج اور خاص طور پر برتن دھونا آرام کے لیے ایک اچھا موقع ہو سکتا ہے۔سائنسی جریدے ‘جرنل مائنڈ فل نیس ‘میں محققین نے لکھا کہ جن لوگوں نے برتن دھونے سے پہلے مائنڈ فل نیس کی تکنیک حاصل کی تھی، ان میں ذہنی بیداری زیادہ تھی اور اس کام کے لیے ان میں منفی اثرات کم تھے،جس کی وجہ سے انھوں نے برتن دھونے میں کم وقت لگایا تھا۔اس مقصد کے لیے کی گئی ایک تحقیق کے لیے ماہرین نے 51 شرکاءکو بھرتی کیا،جنھیں دو گروپ میں تقسیم کیا گیا اور برتن دھونے سے قبل اور بعد میں شرکاءکی شخصیت کے مثبت اور منفی پہلو اور نفسیاتی کیفیت کا تعین کیا گیا۔نصف شرکاء سے تحقیق کاروں نے کہا کہ وہ برتن دھونے سے پہلے مائنڈفل نیس کے بارے میں ایک پیراگراف کا مطالعہ کریں اور انھیں برتن دھونے کا احساس کرنے کے لیے کہا گیا یعنی ان سے کہا گیا صابن کی بو، پانی کی گرمی اور برتنوں کو تھمانے کے احساس کا تصور اور اس کے بعد انھیں 18 صاف برتن دھونے کے لیے دیے گئے جبکہ دوسرے گروپ کے شرکاءکو براہ راست برتن دھونے کے لیے بھیج دیا گیا۔جن شرکاءنے مراقبے کے بارے میں ہدایات حاصل کی تھیں، انھوں نے اپنی گھبراہٹ پر 27 فیصد قابو پالیا تھا اور ان کی ذہنی بیداری میں 25 فیصد اضافہ ہوا، دوسری طرف جس گروپ نے بغیر ہدایات کے برتن دھوئے تھے، ان کی ذہنی سطح میں کوئی فرق ظاہر نہیں ہوا۔محققین نے اخذ کیا کہ روزمرہ کی جانے والی مثبت سرگرمیوں میں مصروف ہوکر مائن مائنڈ فل نیس اور اس کے مثبت اثرات کو پیدا کیا جاسکتا ہے۔مائنڈ فل نیس یا ایک قسم کے مراقبے کی مشق کو مجموعی صحت اور ذہنی بہبود کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے اس کے ساتھ ہی اس تکنیک کو ذہن کی صفائی اور دباو¿ سے نجات کا ایک ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ اس حوالے سے ایک 2003 کے مطالعے میں ایسے شواہد ملے تھے جن سے پتا چلتا ہے کہ مراقبہ ذہنی تناو¿ کو کم کرنے میں اہم ہے۔تحقیق کے سربراہ ماہر نفسیات ڈاکٹر ایرک سیگمین نے کہا کہ برتن دھونے کی مشقت کا احساس دراصل ایک سادہ سے کام کو مکمل کر کے حاصل ہونے والی کامیابی کے احساس کے ساتھ مل کر ہمیں اچھا احساس دلاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ برتن دھونے کے کام کو روایتی طور پر اکتا دینے والا اور مشقت کا کام سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ ایک مصروف دن کے اختتام پر ذہنی تھکاوٹ دور کرنے کے لیے ایک موثر طریقے کے طور پر کام کرسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…