پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

تمام امام بارگاہیں حساس قرار ۔۔۔

datetime 30  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وفاقی حکومت نے تمام بارگاہوں کو حساس قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ‘آپریشن ضرب عضب اور فرقہ واریت کے خاتمے پر کمر بستہ حکومت نے کسی بھی ردعمل کو مدنظر رکھتے ہوئے امام بارگاہوں کو حساس قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے‘ آج شکار پور میں نماز کے دوران ہونے والے خود کش حملے میں 50سے زائد افراد ہلاک جبکہ 70سے زائد زخمی ہوگئے‘ملک میں شدت پسندی اور دہشت گردی کا کھوج لگایا جائے تو بات فرقہ واریت سے جاجڑتی ہے ‘ یہ فرقہ واریت ہی تھی جس نے بعد ازاں دہشتگردی کے عفریت کو جنم دیا اور آج ریاست اس چار دہائیوں پر محیط اپنی لاپرواہی کو ٹھیک کرنے کا تہیہ کیے بیٹھی ہے‘ گذشتہ دنوں راولپنڈی میں امام بارگاہ میں ہونے والے حملے اور آج شکار پور میں بے گناہ نمازیوں کے خون کے چھینٹوں نے وفاقی حکومت کو جھنجوڑدیا ‘ویسے تو پاکستان کا کوئی مقام بھی دہشت گردوں سے محفوظ نہیں مگر عبادت گاہوں ‘مسجد‘چرچ‘مزاراور امام بارگاہیں خاص طور پر زیر عتاب رہیں‘ اور اب ضرب عضب اور اکیسویں ترمیم کے بعد حکومت کھل کر دہشتگردی اور شدت پسندی کے خاتمے کا عزم کئے ہوئے ہے‘اسی لئے اب یہ جنگ پاکستان کے گلی محلوں تک آنے کا خدشہ ہے ‘ آنے والے دنوں میں ممکنہ کارروائیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک بھر کی امام بارگاہوں کی سیکورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘اس فیصلے کے تحت تمام بارگاہوں کے گرد حفاظتی باڑیں بنائی جائیں گی‘پولیس کی اضافی نفری تعینات کی جائے گی‘ حفاظتی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی‘ نگرانی کا نظام قائم کیا جائے گا‘ محلوں کے لیول پر سول سوسائیٹی سے افراد منتخب کرکے ان کا پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مربوط رابطہ تشکیل دیا جائے گا‘ امام بارگاہوں کے ارد گرد غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا‘ امام بارگاہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ضروریات کے مطابق سیکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنائیں گے‘ تما م بارگاہوں کی سیکیورٹی کیلئے مرکزی سینٹرز قائم کیے جائیں گے اور مشکوک افراد و حرکات کی فوری اطلاع پولیس تک پہنچانے کا نظام بنایا جائے گا۔ اب حکومت کے یہ اقدامات کس حد تک موثر ہوتے ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا مگر حکومت کو معاشرے کی سوچ میں تبدیلی اور برداشت کے کلچر کو پروموٹ کرنے کیلئے بہت کام کرنا ہوگا‘ بین المذاہب ہم آہنگی اور فرقہ واریت کو جڑوں سے کاٹ پھنکنا ہوگا‘تب ہی پر امن پاکستان کا خواب پورا ہو سکے گا۔۔۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…