پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

پانی پانی کر گئی مجھ کو۔۔۔ ’’میں تو ٹھنڈے پانی سے نہا سکتا ہوں ‘اہلیہ اور بچے نہیں‘‘ عمران خان

datetime 30  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

19ستمبر 2014۔۔منظردنیا کی تاریخ کے سب سے طویل دھرنے کا‘شہر اسلام آباد ‘ ملک پاکستان ‘ماضی کے کپتان اور آج تبدیلی کا استعارہ کہلانے والے خان صاحب تمام تر جاہ وجلال کے ساتھ کنٹینر پر جلوہ افروز تھے‘ حکومت ‘الیکشن کمیشن ‘سابق چیف جسٹس ‘وزیر اعلیٰ پنجاب ‘ سرکاری افسران حسب معمول خان صاحب کے نشانے پر تھے‘ سول نافرمانی کا اعلان خان صاحب پہلے ہی کر چکے تھے‘اب موقع تھا کہ سول نافرمانی کا عملی مظاہرہ کیا جاتا‘تو خان صاحب نے بجلی کا بل نکال کر نذر آتش کر دیا‘بل کے ساتھ حکومتی رٹ بھی جل کر خاک ہوگئی‘ ستمبر کی حسین شام میں بل جلاتے ہوئے خان صاحب کے چہرے کے گرد فخر ‘غرور اور باغیانہ جذبات ایک ہالہ بنائے ہوئے تھے خان صاحب کو پورا یقین تھا کہ ان کے بل جلاتے ہی پورے پاکستان میں ایک الاؤ روشن ہوگاجس کو شائد چاند پر بیٹھ کر صاف دیکھا جاسکے گااور اس الاؤ کو روشن کرنے کیلئے ہر پاکستانی اپنے بل کو ستی کی رسم سے گزار دے گا‘افسوس بل جلاتے ہوئے خان صاب کے دائیں جانب خورشید محمود قصوری اور بائیں جانب کھڑے شاہ محمود نے بھی خان صاحب کو قابل تقلید نہ سمجھا اور خان صاحب کے’’ نافرمانی ‘‘کے حکم کی نافرمانی کردی‘خیر بل جل گیا ‘ بھسم ہوگیا‘راکھ ہوگیا‘خان صاحب کا بل پر اختیار تھا وقت پر نہیں‘وقت کسی جھونکے کی مانند اپنی اڑان بھرتا چلا گیا ‘ستمبر کی شامیں جب اکتوبر میں داخل ہوئیں تو ہوائیں ٹھنڈی ہونے لگیں‘13اکتوبر کو خان صاحب کے بنی گالا والے گھر کی بجلی منقطع کردی گئی ‘نومبر جاڑے کی نوید لے کر آیا‘ وہ خان صاحب جو کنٹینر پر بارشوں کے مزے لیتے اور خشک موسم میں پسینہ صاف کرتے نظر آتے تھے اب سویٹر ‘ کوٹ اور مفلر میں ڈھکے نظر آنے لگے‘ نہ پنکھے کی ضرورت رہی نہ اے سی کی سرد ہواؤں کی‘دسمبر میں دھرنا اپنے اختتام کو پہنچا ‘ خان صاحب کی شاموں کی مصروفیت ختم ہوئی اور 8جنوری کو دھرنے کے اختتام اور تنہائی کے ستائے ہوئے خان صاحب نے معروف اینکر ریحام خان سے شادی کرلی ‘ اور 9جنوری کو خان صاحب نے بنی گالا اپنے گھر کا بل بھی ادا کردیا‘اسے کہتے ہیں تبدیلی ‘اسے کہتے ہیں بر وقت فیصلہ‘بجلی بحال ہوئی تو خان صاحب نے 29جنوری کی شام بڑے خوشگوار انداز میں اپنی سول نافرمانی کی نافرمانی کا اعلان ان الفاظ میں کیا ’’میں تو ٹھنڈے پانی سے نہا سکتا ہوں ‘اہلیہ اور بچے نہیں‘‘۔۔۔
سچ بولنا اچھی عادت ہے‘مگر سچ کا سامنا کرنا اس سے بھی اچھی عادت ہے ‘ خان صاحب !آپ کو اس سچ کا ادراک اس وقت کیوں نہ ہوا جب نومبراور دسمبر کے آغاز کی سرد شاموں میں دھرنے میں خواتین اور بچے آپ کے بتائے ہوئے سنہری اصولوں کو نبھا رہے تھے‘آپ کو ’’میرے پاکستانیو!‘‘کے بچے کیوں نظر نہ آئے ‘آپ بطور لیڈر اگست اور ستمبر کی گرم شاموں میں آنے والی سردیوں کو کیوں دیکھ نہ پائے ‘کیا بجلی صرف آپ کے بچوں کی ضرورت ہے؟کیا گرم پانی صرف آپ کی اہلیہ اور بچوں کے غسل کیلئے لازم ہے؟آپ کا دھرنا بجلی کی پیداوار کیلئے تھا؟آپ نے کنٹینر پر درجنوں دعوے کئے ‘ کوئی ایک پورا ہوا؟نہ حکومت گئی‘نہ امپائر آیا‘نہ انگلی اٹھی‘نہ تبدیلی آئی‘نہ سول نافرمانی ہوئی‘نہ سرکاری بنکوں کو تالے پڑے‘ نہ ہنڈی کو پیسے بھیجنے کا واحد ذریعہ بنایاگیااور نہ ہی وہ نیا پاکستان بنا جس میں آپ نے شادی کرنی تھی‘خیر شادی تو آپ نے کر لی۔۔۔
شادی اور بجلی مبارک ہو خان صاحب۔۔۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…