پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستانی طالب علم نے اپنی نئی ایجاد سے کردیا دنیا کو حیران!!۔

datetime 28  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی: پاکستان کے باصلاحیت نوجوان سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ کے میدان میںاپنی صلاحیتوں کالوہا عالمی سطح پرمنوا چکے ہیں اور ب ہارڈویئرکے میدان میںبھی کامیابی کے جھنڈے گاڑرہے ہیں۔ 

اکراچی کے 23سالہ نوجوان طالب علم فرخ بھابھا نے مقامی سطح پرتھری ڈی پرنٹر تیارکیاہے جس کی لاگت انٹرنیشنل مارکیٹ کے مقابلے میں 4 گنا کم ہے۔ فرخ بھابھانے بتایاکہ تھری ڈی پرنٹرپلاسٹک کے میٹریل سے کوئی بھی آبجیکٹ منٹوںمیں تیار کرسکتا ہے۔ پرنٹرکو کنٹرول کرنے کے لیے سافٹ ویئربھی مقامی سطح پرتیار کیاجا رہاہے جسے موبائل فون کے ذریعے بھی مانیٹراور آپریٹ کیا جاسکے گا۔ تھری ڈی اسکینرکی تیاری کے پروجیکٹ پربھی کام شروع کردیا ہے جو KINECTسینسرز پرمشتمل ہوگا۔ تھری ڈی پرنٹرکی مقامی سطح پر تیاری پاکستان میںتھری ڈی ٹیکنالوجی کودوام حاصل ہوگا۔

یہ انجینئرنگ کے شعبے میںانقلابی پیش رفت ہے جس سے پاکستان میں آٹوسیکٹر، میڈیکل اینڈسرجری، دندان سازی کے شعبے کے ساتھ مقامی مینوفیکچرنگ سیکٹرکو بھرپور فائدہ ہوگا۔ تھری ڈی پرنٹرکے ذریعے پلاسٹک کے ساتھ لچک دارپلاسٹک، ربراور لکڑی جیسے میٹیریل کی اشیابھی تیارکی جاسکیں گی۔ فرخ بھابھا میں بیچلرآف سائنس(کمپیوٹنگ) کے فائنل ٰایئرکے طالب علم ہیں۔ انھوںنے دنیامیں تھری ڈی پرنٹنگ کے شعبے میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی ترقی کے امکانات کودیکھتے ہوئے پاکستان میںتھری ڈی پرنٹنگ پرکام کافیصلہ کیااور اپنے فائنل پروجیکٹ کے طورپر تھری ڈی پرنٹنگ کاانتخاب کیا۔ وہ اب تک 3تھری ڈی پرنٹرزتیار کرچکے ہیں، چوتھاپرنٹر زیرتکمیل ہے۔ فرخ بھابھاکا تیارکردہ پرنٹرایک فٹ اونچااور ایک فٹ چوڑاکوئی بھی آبجیکٹ تیارکر سکتاہے۔

اب تک پاکستان میں تیارکردہ یہ سب سے زیادہ گنجائش کا پرنٹرہے ۔ فرخ بھابھاکو دسمبر2014 میںغلام اسحٰق خان یونیورسٹی میںمنعقدہ ایک مقابلے میں 8پروجیکٹس میں سب سے اہم اورمنفرد قراردیا گیا۔ ان کی صلاحیتوں کودیکھتے ہوئے بین الاقوامی آئی ٹی کمپنی مائکروسافٹ نے انھیں مائکروسافٹ انوویشن سینٹرکراچی میںشامل کیاجہاں وہ مائکروسافٹ کی سپورٹ سے سافٹ ویئرکی تیاری میںمصروف ہیں۔ یہ سافٹ ویئر پاکستان میںتھری ڈی پرنٹنگ اور مینوفیکچرنگ کے شعبے میںاہم سنگ میل ہوگا۔ سافٹ ویئرکا بیٹاورژن رواںسال کے وسط تک متعارف کرادیا جائے گا۔ فرخ بھابھا کاکہنا ہے کہ پاکستان میںتھری ڈی پرنٹرزکی تجارتی پیمانے پرتیاری کی جاسکتی ہے۔

پاکستان میں تیارکردہ تھری ڈی پرنٹرایک لاکھ روپے میںایک سال کی وارنٹی، سافٹ ویئراور ٹریننگ کے ساتھ مہیاکیا جاسکتا ہے جبکہ درآمدی پرنٹرکی لاگت 3سے 4لاکھ روپے ہوگی۔ پاکستان میں تیارکردہ تھری ڈی پرنٹرمیں مختلف ملکوںسے درآمدکردہ کمپونینٹس استعمال کیے گئے ہیںتاہم لاگت کم کرنے اورپاکستانی ماحول اورتقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے مقامی سطح پربھی سلوشنز اورکمپونینٹ تیارکیے گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…