
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کا کہنا ہے کہ اس نے گذشتہ سہ ماہی میں 18 ارب ڈالر کا خالص منافع کمایا ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
آج سے قبل کسی پبلک کمپنی نے ایک سہ ماہی میں اتنا منافع نہیں کمایا اور ایپل کی اس کمائی کی وجہ آئی فون 6 اور 6 پلس کی ریکارڈ فروخت بتائی جا رہی ہے۔
سٹینڈرڈ اینڈ پوئرز کے مطابق اس سے قبل ایک سہ ماہی میں زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کا ریکارڈ تیل کی کمپنی ایگزون موبل کے پاس تھا جس نے سنہ 2012 کی دوسری سہ ماہی میں 15 ارب 90 کروڑ ڈالر کا منافع کمایا تھا۔
ایپل نے 27 ستمبر سے 27 دسمبر کی مدت کے دوران سات کروڑ 45 لاکھ آئی فون فروخت کیے جو زیادہ تر تجزیہ کاروں کے اندازوں سے کہیں زیادہ تعداد ہے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں قائم کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو ٹم کک نے اقتصادی ماہرین سے ایک کانفرنس کال کے دوران بات چیت میں کہا ہے کہ آئی فون کی طلب ’حیرت انگیز‘ ہے۔
تاہم آئی فون کے برعکس ایپل کی آئی پیڈ ٹیبلٹ کمپیوٹر کی فروخت مایوس کن رہی ہے اور 2014 میں اس میں مزید 18 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
ایپل کے آئی فون کے جدید ترین ماڈل یعنی آئی فون 6 اور 6 پلس کی طلب میں اضافے نے کمپنی کے منافع کے ساتھ ساتھ فی فون منافع کی شرح میں بھی اضافہ کیا ہے اور اب ایپل ہر آئی فون پر تقریباً 40 فیصد منافع کما رہی ہے۔
اس ریکارڈ منافع کی خبر آنے پر امریکی بازارِ حصص میں ایپل کے حصص کی قیمت میں 5 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
سنہ 2014 میں ایپل کی مجموعی آمدن 74 ارب 60 کروڑ ڈالر رہی جو 2013 سے 30 فیصد زیادہ ہے۔
تاہم ایپل کا کہنا ہے کہ زرِ مبادلہ کی قدر میں کمی بیشی سے اس کے گذشتہ سہ ماہی کی آمدن کا چار فیصد ضائع ہوا۔
کمپنی کے مطابق 2014 میں صرف چین میں ایپل کی مصنوعات کی فروخت سے 16 ارب ڈالر کی آمدن ہوئی جو ایک برس قبل سے 70 فیصد زیادہ ہے۔ اس کے برعکس پورے یورپ میں ایپل نے 17 ارب ڈالر کی مصنوعات فروخت کیں۔
محقق کمپنی کنالس کی منگل کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ایپل اس وقت چین میں سمارٹ فونز فروخت کرنے والی سب سے بڑی کمپنی بن چکی ہے۔
ایپل کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کی جدید ترین پراڈکٹ ’ایپل واچ‘ شیڈول کے مطابق اپریل میں فروخت کے لیے پیش کر دی جائے گی۔