سینئیر سیاست دان اور سابق وفاقی وزیر بیگم کلثوم سیف اللہ انتقال کر گئی ہیں۔
سینیٹر انور سیف اللہ کے دفتر کے مطابق کلثوم سیف اللہ کی نماز جنازہ منگل کی دوپہر پشاور میں ادا کی جائے گی۔
بیگم کلثوم سیف اللہ نے اپنے طویل سیاسی کرئیر میں مختلف جماعتوں سے وابستگی اختیار کی اور بطور وفاقی وزیر بھی اپنا کردار ادا کیا۔
پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی رکن صوبائی اسمبلی نگہت اورکزئی بتاتی ہیں کہ بیگم کلثوم سیف اللہ کی عمر 90 سال سے زائد تھی۔
’انھوں نے سیاسی سفر کاآغاز عوامی نیشنل پارٹی سے کیا بعدازاں انھوں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تاہم اس کے بعد وہ مسلم لیگ سے منسلک ہوگئیں۔‘
بیگم کلثوم سیف اللہ پہلی بار 1977 میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔ 1988 میں جب ملک میں غیر جماعتی انتخابات منعقد ہوئے تو ایک بار پھر مخصوص نشست حاصل کی۔
1988 اسلامی جمہوری اتحاد کے پیلٹ فارم سے ایک بار پھر قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشت سنبھالی۔
چند سال قبل انھوں نے’میری تنہا پرواز‘ کے عنوان سے اپنی سوانح حیات لکھی اور اپنی سیاسی زندگی اور تجربات کا ذکر کیا۔
ان کے پانچ بیٹے ہیں جن میں انور سیف اللہ، سلیم سیف اللہ اور ہمایوں سیف اللہ سیاست سے منسلک ہیں۔
نگہت اورکزئی کے مطابق بیگم سلیم سیف اللہ نے خیبر پختونخوا کی خواتین کے لیے ایک رول ماڈل تھیں اور انھیں دیکھ کر ان سمیت کئی خواتین نے سیاست میں شمولیت اختیار کی۔
وہ کہتی ہیں کہ بیگم سلیم سیف اللہ نے خواتین اور بچوں کے لیے بہت سے فلاحی ادار بھی بنوائے وہ ایک اچھی انسان اور شفیق ماں تھیں۔