1۔ ڈنمارک کے شہر تھسٹیڈ میں سرکاری محکموں کے چلتے رہنے کے لیے لوگ زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( دا انڈیپینڈنٹ)
2۔ مردوں کے مقابلے دو تہائی زیادہ خواتین کے خدا میں یقین رکھنے کے امکان ہیں۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( ٹیلیگراف)
3۔ برطانوی خفیہ ادارہ ایم آئی فائیو کی جانب سے اہلکاروں کی بھرتی کے سسلے میں نظر آنے والے ٹیٹوز کی ممانعت۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( گارڈیئن)
4۔ فاسٹ فوڈ چین نینڈو جنوب افریقہ کے ہم عصر آرٹ ورک کا سب سے بڑا خریدار ہے۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( فنانشل ٹائمز)
5۔کسی بھی ویب پیج کی اوسط عمر تقریباً 100 روز ہے۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( نیو یارکر)
6۔امریکی ریاست اوہائیو میں کسی مرد کی تصویر کے سامنے برہنہ ہونا غیر قانونی ہے۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( سلیٹ)
7۔گریٹر لندن اتھارٹی کے پاس گریڈ دوئم کا لوہے میں ڈھلی ہوئی روٹنڈا نامی پیشاب گاہ ہے تاہم کسی کو نہیں معلوم کہ وہ کہاں پر ہے۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( دا ٹائمز)
8۔ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد روس کے زیادہ تر علاقوں میں جنگلی سور، بھورے ریچھ اور بارہ سنگے کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔
مزید جاننے کے لیے کلک کریں
9۔ ڈیگنم میں برطانیہ کے دیگر شہروں کے مقابلے سب سے زیادہ چوریاں ہوتی ہیں۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( ڈیلی ٹیلیگراف)
10۔دس لاکھ افراد کے ایک شہر کے نکاسی کے نظام میں 13 ملین ڈالر سالانہ مالیت کی دھات ہوتی ہے۔
مزید جاننے کے لیے پڑھیے ( کوارٹز)