پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

آخر کاربھارت کو عقل آ ہی گئی

datetime 23  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہریانہ(نیوز ٹوڈے) ہندوستان کے وزیراعظم نریندرمودی نے ملک میں لڑکیوں کی کم ہوتی تعداد کی مذمت کرتے ہوئے ’بیٹی بچاو¿ بیٹی پڑھاو¿‘ کے نام سے ایک مہم کا آغاز کردیا ہے۔ہندوستان کے میڈیا کے مطابق ہریانہ میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کے دوران مودی کا کہنا تھا کہ ہمارے پڑوس میں اکثر بچیوں کو ان کی ماو¿ں کے پیٹ میں مار دیا جاتا ہے اور ہمیں ان کا درد محسوس نہیں ہوتا ہیں۔ہندوستان کے وزیراعظم نے کہا تھا کہ ’ہمیں حق نہیں پہنچتا کہ ہم اپنی بیٹیوں کو قتل کریں۔مودی نے لڑکوں کو لڑکیوں پر فوقیت دینے کے حوالے سے کہا کہ یہ ’ہمارے ملک کی نفسیاتی بیماری‘ ہے اور ہمیں چاہیے کہ ایک ہزار لڑکوں کے مقابلے میں ایک ہزار لڑکیاں پیدا ہوں۔مذکورہ مہم ابتدائی طور پر ملک کے 100 اضلاع میں شروع کی گئی ہے۔’بیٹی بچاو¿ بیٹی پڑھاو¿‘ کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی حکومت نے سکنیا سمردھی مہم کا بھی آغاز کیا ہے جس کے ذریعے 10 سال سے کم عمر بچیوں کا بینک اکاﺅنٹ کھولا جاسکے گا اور ان کو اس پر مزید انکم ٹیکس اور منافع کی سہولیات دی جائیں گی۔اس مہم کا آغاز ملک میں بچیوں کی پیدائش میں نمایاں کمی کے بعد کیاگیاہے۔اقوام متحدہ کی جانب سے ہندوستان میں خطرناک حد تک لڑکیوں کی کم ہوتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جس کے بعد مودی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ’بیٹی بچاو¿ اور بیٹی پڑھاو¿‘ مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمارکے مطابق ہندوستان میں ایک ہزارلڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کی پیدائش کا تناسب کم سطح پرآگیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ 2001 سے2011 کے دوران ملک کے ایک تہائی اضلاع میں بچوں کی پیدائش کا تناسب مزید کم ہوا ہے2011میں شائع ہونے والی بریٹش میڈیکل جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق 1980 سے2010 کے دوران ہندوستان میں اسقاط حمل کے ذریعے سے 12 لاکھ لڑکیوں کی پیدائش کوروکا گیا ہے۔واضح رہے کہ ہندوستانی معاشرے میں لڑکیوں کو بوجھ تصور کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے زیادتی، لڑکیوں کو بیچنا اور دیہاتوں میں بیویوں کے اشتراک جیسے جرائم میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…