صنعاء….. یمن میں برسراقتدار صدر اور باغی شیعہ قبیلے کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے
حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، حکومت نے باغیوں کو سرکاری اداروں میں نمائندگی دینے اور آئین میں مزید ترمیم کا اعلان کر دیا ہے۔
یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں نے صدارتی محل پرقبضہ کر لیا تھا جس کے بعد وزیر اعظم اور صدارتی محل کے سیکیورٹی گارڈز محل چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے۔
صدر ابو ربہ منصور حادی محل میں موجود رہے اور باغیوں کے وفد سے ملاقات کی۔
جس کے بعد صدر اور باغیوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔
رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت باغیوں کو سرکاری اداروں میں نمائندگی دی جائے گی جبکہ باغیوں نے حکومت کے ایک اہم رکن کو چھوڑنے کی بھی حامی بھری ہے۔
واضح رہے کہ حوثی قبیلے نے ستمبر میں دارالحکومت صنعاء کے بہت بڑے حصے کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا جبکہ دو روز قبل انہوں نے صدارتی محل کا مسلح محاصر کر لیا تھا اس دوران صدر ہادی کے چیف آف اسٹاف کو بھی یرغمال بنا لیا تھا۔
باغی حوثی قبیلے نے دو روز سے صدارتی محل کا مسلح محاصرہ کیا ہوا ہے۔۔۔ فوٹو: رائٹرز
|
اسپتال ذرائع کے مطابق دو روز میں 35 افراد ہلاک اور 94 زخمی ہوئے۔
صدارتی ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں بھی کہا گیا ہے کہ صدارتی محل کا محاصرہ کرنے والے باغیوں کو وسیع پیمانے پر مراعات بھی دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق باغی اب اہم سیاسی کردار ادا کر سکیں گے جبکہ آئین میں بھی مزید ترمیم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے تمام 15 ممبران نے بھی صدر ہادی کی حمایت کی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق باغیوں اور صدر کے درمیان ہونے والے معاہدے سے شہریوں کی زندگی پر اہم اثرات مرتب ہوں گے، صنعاء کی آبادی کا بڑا حصہ محفوظ صوبوں کی جانب ہجرت کر چکا ہے۔
مقامی آبادی تیزی سے محفوظ علاقوں کی جانب ہجرت کر رہی ہے۔۔۔
|