اسلام آباد۔۔۔۔۔پاکستان میں پیٹرول کے حالیہ بحران کے پیش نظر وزیر اعظم پاکستان نے سوئٹزلینڈ کا دورہ منسوخ کر دیا ہے اور متعلقہ وزارتوں کو حکم دیا ہے کہ رابطوں میں بہتری پیدا کریں تاکہ پیٹرول کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔وزیر اعظم نے یہ بات ملک میں پیٹرول کی قلت کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اس سے قبل پاکستان میں پیٹرول کے حالیہ بحران کے پیش نظر وزیر اعظم پاکستان نے سوئٹزلینڈ کا دورہ منسوخ کر دیا۔وزیر اعظم کو سوئٹزلینڈ عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے لیے جانا تھا تاہم حالیہ پیٹرول بحران کے باعث انھوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا۔سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر اعظم جمعرات نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں اگلے دو ماہ تک کی پیٹرول کی طلب اور رسد کا جائزہ لیا گیا۔اس اہم اجلاس میں وزیر خزانہ، وزیر برائے بجلی اور پانی اور وزیر برائے پیٹرولیم شرکت کی۔اس سے قبل پیٹرول کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے 12 ہزار ٹن سے بڑھا کر 18 ہزار ٹن تیل پیٹرول پمپوں کو فراہم کر دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان میں پیٹرول کے حالیہ بحران کی تحقیقات کے لیے قائم کی گئی کمیٹی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں تیل اور گیس کے نگران ادارے ’اوگرا‘ کو اس بحران کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔صوبہ پنجاب کے علاوہ خیبر پختونخوا کے کچھ علاقوں میں پیٹرول کا بحران گذشتہ ایک ہفتے سے جاری ہے اور اس دوران شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔وزیرِ اعظم ہاؤس سے منگل کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے منگل کو بھی ملک میں پیٹرولیم کی قلت کے بارے میں ایک جائزہ اجلاس میں شرکت کی۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نے ملک میں پیٹرولیم کی خریدوفروخت اور ترسیل کے ڈھانچے میں تبدیلیوں کا حکم دیا تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو۔اسی اجلاس میں بحران کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی دو رکنی کمیٹی نے اجلاس میں اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کی جس کے مطابق پیٹرول کی قلت کی وجہ بطور نگران اوگرا کی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکامی بنی۔وزیرِ اعظم نے اجلاس میں پاکستان سٹیٹ آئل کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر سہیل بٹ کو بھی معطل کرنے کا حکم دیا۔ بیان کے مطابق وہ بھی اس بحران کے ذمہ دار پائے گئے تھے۔وزیرِ اعظم اس سے پہلے پی ایس او کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد جنجوعہ سمیت چار اعلیٰ افسران کو بھی معطل کر چکے ہیں۔معطل کیے جانے والے دیگر افسران میں سیکریٹری پٹرولیم عابد سعید، ایڈیشنل سیکریٹری پٹرولیم نعیم ملک اور ڈائریکٹر جنرل آئل ایم اعظم شامل ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے پیر کی شام ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پیٹرول کی قلت کی وجہ اس کی طلب میں غیرمعمولی اضافہ بنی اور یہ بحران چند روز میں حل کر لیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ دسمبر میں پاکستان میں پیٹرول کی یومیہ طلب 12,000 میٹرک ٹن تھی تاہم جنوری میں کھپت 15,000 میٹرک ٹن یومیہ تک پہنچ گئی۔
پیٹرول کی بلاتعطل رسد کے لیے وزارتیں رابطہ کاری بہتر کریں‘وزیر اعظم کا حکم
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں