اسلام آباد۔۔۔۔۔ ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران ڈپٹی کمشنراسلام آباد مجاہد شیر دل نے بتایا کہ سولہ ایم پی او (خدشہ نقص امن) کے تحت ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظربندی میں ایک ماہ کی توسیع کا حکم جاری کیا گیا ہے۔انتظامیہ کا موقف ہے کہ رہائی کے بعد ملزم کے ایسی سرگرمیوں میں دوبارہ ملوث ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا جو ملکی قانون کے منافی ہوں۔مذکورہ کیس کی اگلی سماعت کی تاریخ 26 جنوری مقرر کردی گئی ہے۔یاد رہے کہ انسداد دہشت کی عدالت نے ممبئی حملوں کے مرکزی ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی ضمانت کے احکامات جاری کیے گئے تھے، تاہم حکومت نے اْنھیں ایم پی او (خدشہ نقص امن) کے تحت ایک ماہ (اٹھارہ جنوری تک ) کے لیے نظر بند کردیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملزم کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیا تھا جس کے خلاف حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر اسے دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دیا تھا۔دوسری جانب انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ملزم ذکی الرحمٰن لکھوی کی ضمانت کی منسوخی کی درخواست پر سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر ایف آئی اے محمد اظہر چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ دوملکوں نے لکھوی کو ہندوستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔جس پر جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایک سفارتی معاملہ ہے اور اس پر حکومت کو خصوصی توجہ دینی چاہیے۔کیس کی جلد سماعت سے متعلق اظہر چوہدری کی استدعا پرجج نے ریمارکس دیئے کہ جلدی ہے توکیوں نہ معاملہ فوجی عدالت کو بھجوا دیا جائے۔جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کیس فوجی عدالت میں بھیجنا ان کے دائرہ اختیار میں نہیں۔سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کو عدالت میں پیشی کا نوٹس موصول ہونے کی رپورٹ نہیں آئی اور نہ ہی ملزم کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے ملزم کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کوبھی نوٹس کی تعمیل کاحکم دیا۔