پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ملا فضل اللہ کو ،خصوصی عالمی دہشت گرد‘ قرار دیدیا گیا

datetime 14  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن۔۔۔۔امریکہ نے تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کر کے ان پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔پاکستان کا موقف ہے کہ ملا فضل اللہ افغانستان کے صوبے کنٹر میں مقیم ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے منگل کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملا فضل اللہ کو ’خصوصی عالمی دہشت گرد‘ قرار دیا گیا ہے۔بیان کے مطابق یہ درجہ دیے جانے کے بعد ملا فضل اللہ کے وہ تمام اثاثے جو امریکی دائرہ کار میں آتے ہیں منجمد ہو جائیں گے اور امریکی شہریوں پر ملا فضل اللہ سے کسی بھی ایسے لین دین کرنے پر پابندی ہوگی۔پاکستانی حکومت کا موقف ہے کہ ملا فضل اللہ افغانستان کے صوبے کنٹر میں موجود ہیں، جہاں سے وہ پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور نگرانی کرتے ہیں۔ پاکستان کی حکومت متعدد بار افغانستان کی حکومت سے پاکستانی طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو گرفتار کر کے پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر چکی ہے۔ملا فضل اللہ کو 2013 میں حکیم اللہ محسود کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ چنا گیا تھا۔
امریکہ نے حکیم اللہ محسود کو بھی عالمی دہشتگرد قرار دیا تھا جس کے بعد انھیں ایک ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔امریکہ کی طرف سے ملا فضل اللہ کو عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کا فیصلہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان کے بعد کیا گیا ہے۔ملا فضل اللہ کی قیادت میں تحریک طالبان پاکستان نے 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک سکول پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں سکول کے 132 بچوں سمیت 148 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ملا فضل اللہ سوات میں طالبان کے دور میں بڑے پیمانے کو قتل کروانے کے بھی ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں اور انھی کے حکم پر نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملہ کیاگیا تھا۔ملا فضل اللہ کے گروپ نے دیر میں پاکستان فوج کے میجر جنرل ثنا اللہ نیازی کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…