واشنگٹن: دل انسانی جسم کا ایک ایسا آرگن ہے جو زندگی کی علامت بھی ہے اور ہماری سوچ اور فکر کا محور بھی اوراس کوثابت کیا امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق نے جس میں کہا گیا ہے جولوگ مثبت سوچ رکھتے ہیں ان کا دل زیادہ صحت مند اور بیماریوں سے دور ہوتا ہے۔
امریکا میں کی گئی ریسرچ میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ مثبت اور تعمیری سوچ رکھتے ہیں ان کا دل منفی اور تخریبی سوچ رکھنے والوں سے دو گنا صحت مند اور طاقتور ہوتا ہے جب کہ ان لوگوں کے خون میں شوگر اور کولیسٹرول لیول بھی انتہائی مناسب رہتا ہے۔ یونیورسٹی آف الینوؤس میں کی جانے والی اس تحقیق کے بانی کا کہنا تھا کہ اس تحقیق کے دوران 5 ہزار لوگوں کا مطالعہ کیا گیا جس کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ جو افراد انفرادی سطح پر انتہائی زیادہ مثبت اور تعمیری سوچ رکھتے ہیں ان کے دل کی صحت دوگنا زیادہ بہتر اور آئیڈل ہوتی ہے جب کہ جن لوگوں کی سوچ منفی تھی ان میں دل بیماریاں موجود تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ منفی سوچ رکھنے والوں کے سوشل تعلقات بہتر نہیں ہوتے جب کہ ان کی ذہنی کیفیت بھی نچلی سطح کی ہوتی ہے۔
تحقیق کے دوران 7 باتوں پر زوردیاگیا جس میں بلڈ پریشر، باڈی ماس انڈیکس، فاسٹنگ پلازما گلوکوز، کولیسٹرول لیول، غذا، جسمانی سرگرمی اور تمباکو کا استعمال شامل تھےاور یہی وہ باتیں تھیں جن کو بنیاد بنا کر امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے اپنی تحقیق کی، اس دوران تحقیق کے شرکا جن کی عمریں 45 سے 84 سال کے درمیان تھی کی ذہنی صحت، مثبت سوچ کا لیول اور جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ جگر، گردے اور جوڑوں کی درد کا بھر پور جائزہ لیا گیا، اس کے جو دلچسپ نتائج سامنے آئے اس کے مطابق جن لوگوں میں مثبت سوچ کا لیول زیادہ تھا انہوں نے 50 سے 70 فیصد زائد اسکور کیا جو کہ درمیانی یا آئیڈل صحت کے درمیان تھا اوریوں وہ صحت مند ترین فرد کہلائے اس سے بھی بڑھ کر مثبت سوچ کا زیادہ لیول کا تعلق دل کے ساتھ اس سے بھی زیادہ گہرا تھا اور ایسے لوگوں کا دل عام یا منفی سوچ رکھنے والوں سے دوگنا زیادہ مضبوط تھا۔ ایسے لوگ جسمانی سرگرمی اورباڈی ماس انڈیکس کے لحاظ سے بھی بہت بہترصحت ک مالک قرار پائے۔