پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

افغانستان سے ہونے والے حملوں میں انڈیا ملوث ہونے کا انکشاف

datetime 12  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام ا باد ۔۔۔۔۔۔ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان سے پاکستان میں ہونے والی کارروائیوں میں ہندوستان ملوث ہے۔تاہم، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان نے نئی افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کرکے اس بات کو ممکن بنانے کی کوشش کی ہے کہ دونوں ملک اپنی سرزمین کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔ڈان نیوز کے پروگرام فیصلہ عوام کا میں گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اقتدار میں ا?نے کے بعد یہ شرط رکھی ہے کہ اگر پاکستان ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے تو اسے چاہیے کہ وہ کشمیر کو بھول جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انڈیا کی اس شرط کو قبول کرنے سے پوری طرح سے انکار کیا ہے۔پاک۔انڈیا سرحدی کشیدگی اور مذاکرات میں تعطل سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مودی کا ایجڈا کافی اوپن ہے کہ مذاکرات صرف ہندوستان کی شرائط پر ہوسکتے ہیں، جو پاکستان کے لیے قبول کرنا ناممکن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب بھی چاہتا ہے کہ وہ ہر سطح پر ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرے، کیونکہ یہ پورے خطے کی خواہش ہے۔انہوں نے کہا حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایک وڑن بنایا تھا جس کے تحت قومی سیکیورٹی کی حفاظت ایک اولین ترجیحی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے خطے میں پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا بہت ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ماضی میں جو بھی پالیسی مرتب کیں، ان کا ملکی سیکیورٹی پر کوئی اچھا اثر نہیں ہوا ہے۔مشیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ خودمختاری اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا، بلکہ ہماری یہ کوشش ہے کہ ہم پڑوسی ملکوں کے ساتھ ایک مثبت طریقے سے ساتھ چل سکیں۔شدت پسندی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ پالیسی بہت ہی واضح ہے کہ ہم کسی بھی اچھے یا برے طالبان میں کسی قسم کی تفریق نہیں کرتے اور سب کے ساتھ اب ایک ہی طرح کی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا 16 دسمبر کو پشاور کے ا رمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد اب دہشت گردی کے مسئلے پر نا صرف سول، بلکہ فوجی قیادت بھی ایک میز پر موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو شدت پسند افغانستان کی سزمین پر موجود ہیں ان کے خلاف وہاں کی افواج کارروائی کرے گی۔مشیرِ خارجہ نے یہ بھی کہا دونوں ملکوں کی پالیسوں میں اہم تبدیلی ہوئی ہے اور اب ہماری کوشش ہے کہ سرحد پر دہشت گردی کی نقلِ حمل کو ناصرف روکا جائے، بلکہ ان پر نظر بھی رکھی جائے۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…