الماتے۔۔۔۔۔ اطلاعات کے مطابق قزاقستان کے ایک گاؤں میں دیہاتیوں نے اپنی حفاظت کیلئے بھیڑیے پالنے شروع کر دیے ہیں۔قزاقستان کے ٹی وی چینل کے ٹی کے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الماتے کے جنوب مشرقی علاقوں میں ’بھیڑیے کا بچہ پانچ سو ڈالر کے مساوی رقم میں مل جاتا ہے اور شکاریوں کا خیال ہے کہ اگر ان کا خیال رکھا جائے تو یہ جنگلی جانور پالتو بن جاتا ہے۔اس علاقے سے تعلق رکھنے والے نرسیت زلکشی بے نے چینل کو بتایا کہ اس نے تین سال قبل شکاریوں سے کرتکا نامی بھیڑیے کا بچہ خریدا تھا اور اب وہ اس کا پالتو ہے اور گھر میں کھلے عام پھرتا ہے۔نرسیت کے مطابق ’اس نے کبھی تنگ نہیں کیا۔ میں کبھی کبھار ہی اس کے گلے میں زنجیر ڈالتا ہوں اور روزانہ اسے گاؤں میں سیر کروانے لے جاتا ہوں۔ میرے اہلِ خانہ اور ہمسائے اس سے بالکل خوفزدہ نہیں ہیں۔‘انھوں نے دعویٰ کیا ’اگر بھیڑیے کا مناسب خیال رکھا جائے اور اسے اچھی خوراک دی جائے تو وہ آپ پر حملہ آور نہیں ہوتا۔ اور ویسے بھی اس کی خوراک ایک کتے سے زیادہ نہیں۔‘سوشل میڈیا پر بھیڑیے پالنے کے رواج کی مذمت کی گئی ہے۔تاہم جانوروں کے ماہر الماس زپاروف کے مطابق بھیڑیا ایک جنگلی جانور ہے اور اسے گھر میں رکھنا خطرے سے خالی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’بھیڑیے ایک ٹائم بم کی مانند ہیں جو کسی بھی لمحے پھٹ سکتا ہے۔‘الماس نے یہ بھی کہا کہ اگر اس سلسلے میں حکام نے کچھ نہ کیا تو اندیشہ ہے کہ یہ شوق جلد ہی قزاقستان کے امرا میں پھیل سکتا ہے جس کے مہلک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔سوشل میڈیا پر بھی بھیڑیے پالنے کے رواج کی مذمت کی گئی ہے اور کچھ افراد نے حکومت کو بھیڑیوں کی آبادی ختم نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
قزاقستان میں بھیڑیے گاؤں کی حفاظت کرینگے
21
دسمبر 2014
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں