جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

اگر اب ڈنڈا چلا تو کیا ہوگا؟ پڑھنے کیلئے کلک کریں

datetime 4  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ 18 اگست کو ملک بند کریں گے جس کے لیے عوام تیار ہوجائیں جب کہ حکمران سن لیں اب ہم 14 اگست والی جماعت نہیں ہے اگر اب ڈنڈا چلا تو اس کا جواب بھی ڈنڈے سے ہی آئے گا اور نقصان صرف حکومت کا  ہوگا جب کہ  پیر کو فیصل آباد میں احتجاج کے دوران کسی کو شٹرڈاؤن کا نہیں کہیں گے۔

اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نےکہا کہ شریف برادران اقتدار میں آکر پیسہ بنا رہے ہیں اس لیے ملک تنزلی کی جانب گامزن ہے  جب کہ کسی بھی ملک میں اقتدار میں آکر ذاتی کاروبار نہیں کیا جاسکتا یہ جمہوری ممالک میں جرم تصور کیا جاتا ہے، جو لوگ کہتے  ہیں کہ ہمارے احتجاج سے مشکلات ہوں گی انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ہم عوام کو آصف زرداری اور نوازشریف سے آزاد کرانا چاہتے ہیں کیونکہ جب تک یہ لوگ رہیں گے ہمارے ووٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی، یہ لوگ باریاں لیتے رہیں گے لیکن ہم اس نظام کےتحت انہیں نہیں ہراسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چاہتا تو نوازشریف اور آصف زرداری کی طرح صوبے میں بیٹھ کر پیسہ بناتا  لیکن ہم حق سچ کے لئے کھڑے ہوئے ہیں اور یہ جو مرضی کرلیں چاہے پولیس کا بھی استعمال کریں مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، حمزہ شہباز ہماری ٹانگیں توڑنے کی باتیں کررہے ہیں لیکن اب وہ سمجھ لیں اگر انہوں نے کچھ کیا تو پچھتانا صرف انہیں ہی پڑے گا۔

عمران خان نےکہا کہ نوازشریف نے ہمیں انصاف کا بنیادی حق نہیں دیا اگر ان لوگوں نےدھاندلی نہیں کی تو کمیشن کیوں نہیں بنار ہے جب کہ حکومت جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے رضا مندی ظاہر کرچکی تھی لیکن دباؤ کم ہوتے ہی یہ لوگ مکر گئے اس لیے جب تک جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نہیں ہوتی دھرنا چلتا رہے گا اور ہمارا چوتھا پلان بھی سامنے آجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں آنے والوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہم جمہوری جماعت ہیں اور بندوق کی نوک پر سیاست نہیں کررہے صرف اپنا حق مانگ رہے ہیں، ہم ثابت کریں گے کہ الیکشن کمیشن کے لوگ دھاندلی میں ان کے ساتھ  ملے ہوئے تھے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس سب کچھ ہے لیکن کوئی نظام نہیں، ہم نئے پاکستان میں  میرٹ کا نظام لا کر حکمرانوں کی طرح جیل میں ساتھ رہنے والوں کو عہدوں پر نہیں بٹھائیں گے، پاکستان مسائل سے دوچار ہے  لیکن نوازشریف مارکوپولو کی طرح دنیا کے چکر لگا رہے ہیں لگتا ہے کہ جب ہم گو نواز گو کہتے ہیں تو نوازشریف اس کا مطلب دنیا کا چکر لگانا سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کا کہ امریکا کے سامنے ہاتھ  باندھنے والے لوگ ملک کو آگے نہیں لے جاسکتے، صرف آزاد ذہنیت ہی ایک نیا پاکستان بنا سکتی ہے، غلام کبھی آزادی کی جنگ نہیں لڑتے ہم اسی لیے آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، حکمرانوں کے لیے اب عوام میں جانا مشکل ہوجائے گا کیونکہ ہم نے گو نواز گو کا ایک ایسا میزائل چھوڑ دیا ہے جو ان کا کہیں بھی پیچھا نہیں چھوڑے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…